ایران میں شدید زلزلے سے 153 افراد ہلاک 700 زخمی 60 دیہات تباہ

امدادی کارروائیاں جاری، ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ،پاکستان نے مدد کی پیشکش کردی

ایران:تبریز میں زلزلے کے باعث زخمی ہونے والی خاتون کو طبی امداددی جارہی ہے۔ فوٹو ایکسپریس

KARACHI:
ایران کے شمال مغربی علاقے میں شدید زلزلے کے باعث کم از کم 153افراد ہلاک اور 700 زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، علاقے میں 60دیہات شدید متاثر ہوئے،عمارتیں و دیگر انفراسٹرکچر تباہ اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

زلزلے کے باعث ہزاروں افراد خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے،متاثرہ علاقوں میں آفٹرشاکس کاسلسلہ جاری ہے، بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں، پاکستان کی ایران کو امداد کی پیشکش کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق خبررساں ایجنسی فارس نے نائب وزیر داخلہ حسن خدامی کے حوالے سے بتایا ہے کہ تبریز کے قریب آنے والے شدید زلزلے کے باعث153افراد ہلاک اور 700سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔


ریجنل نیچرل ڈیزاسٹر سینٹر کے سربراہ خلیل سائی نے سرکاری ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 87افراد کی لاشیں مل چکی ہیں اور 600سے زائد زخمی ہیں جبکہ ایمرجنسی سروس کے سربراہ غلام رضا معصومی کے مطابق تبریز کے قریب آہر و دیگر علاقوں سے سیکڑوں زخمیوں کو تبریز اور اردیبل کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ایران یونیورسٹی کے سیسمولوجیکل سینٹر کے مطابق زلزلے کے دو جھٹکے محسوس کیے گئے جن میں پہلے کی شدت 6.2اور دوسرے کی 6.0ریکارڈ کی گئی۔

پہلا زلزلہ مقامی وقت کے مطابق شام4بجکر 53منٹ پر آیا جس کا مرکز آہر کے قریبی شہر تبریزسے صرف 60کلومیٹر دور اور 10کلومیٹر کی گہرائی میں تھاجبکہ دوسرا زلزلہ گیارہ منٹ بعد آیا اس کے بعد زلزلے کے 17جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.7تک ریکارڈ کی گئی،امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت بالترتیب 6.4اور 6.3 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے سے متاثرہ شہر آہر کے رکن اسمبلی عباس فلاح کا کہنا ہے کہ 60دیہات شدید متاثر ہوئے ہیں جہاں بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیوں کی ضرورت ہے۔

علاقے میں 20افراد ہلاک ہوچکے ہیں لیکن یہ تعداد 40تک پہنچ جائے گی جبکہ امدادی کارروائیوں کے سربراہ بہرام صمدی نے بتایا کہ ورزقان میں 30افراد ہلاک ہوئے، ٹیلی فون لائنیں تباہ ہونے کے باعث ریڈیوکا استعمال کیا جارہا ہے اور ہیلی کاپٹروں کو متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں حصہ لینے اور تباہی کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا جارہا ہے۔مقامی ریڈ کریسنٹ تنظیم نے ایرانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملبے تلے دبے 210افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے، متاثرہ علاقوں میں 66امدادی ٹیمیں کام کررہی ہیں۔دریں اثناء وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے ایرانی صدر احمدی نژاد کو امداد کی پیشکش کردی ہے۔ انھوں نے ایرانی صدر کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میںپاکستانی حکومت اور قوم ایران کے ساتھ ہے۔
Load Next Story