ایئربلوحادثے کی تحقیقات کیلیے 2ہفتے میں کمیشن بنانے کی ہدایت

تکنیکی جانچ نہیں کی گئی، درخواست گزار،کمیشن بناکر تحقیقات کرائینگے،وکیل سی اے اے

تکنیکی جانچ نہیں کی گئی، درخواست گزار،کمیشن بناکر تحقیقات کرائینگے،وکیل سی اے اے : فوٹو ایکسپریس

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایئربلو حادثے کی ٹیکنیکل بنیادوں پر تحقیقات کے لیے دو ہفتے میں کمیشن بنانے کی ہدایت کی ہے،سید نسیم احمد کی جانب سے دائر درخواست میں وزارت دفاع اور سول ایوی ایشن کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 28جولائی2010کو کراچی سے اسلام آباد جانے والی ایئر بلو کی پرواز کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 152قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں،بدقسمتی سے پاکستان میں کسی بھی طیارے کے حادثے کی تکنیکی بنیادوں پر جانچ نہیں کی گئی اور حفاظتی انتظامات کا بھی جائزہ نہیں لیا گیا،


اب تک 20حادثات میں1000سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں،سول ایوی ایشن انتہائی غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے ،اس لیے اس بات کی ضرورت ہے کہ سول ایوی ایشن کے کسی ماہر افسر کی سربراہی میں تحقیقات کرائی جائے، ایئربلو حادثے کے بعد بھی معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا جس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا،ایسے واقعات کی تحقیقات میں سول ایوی ایشن کے اپنے قوانین کو بھی نظرانداز کردیا جاتا ہے۔سول ایوی ایشن رولز کی دفعات 273,283,285,287 کے تحت طیارے کے حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے،

سماعت کے موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے نوٹس وصول کرلیا جبکہ سول ایوی ایشن کے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ دو ہفتے میں تحقیقاتی کمیشن قائم کردیا جائے گا جو کہ رولز282اور285کے تحت حادثے کی تحقیقات کرے گا،عدالت نے ہدایت کی کہ کمیشن کی تشکیل اور تحقیقات میں پیشرفت سے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔
Load Next Story