معروف لوک گلوکار الن فقیر کی 18ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

کراچی کے مقامی اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد 4 جولائی سن 2000 کو جہان فانی سے کوچ کرگئے تھے۔

کراچی کے مقامی اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد 4 جولائی سن 2000 کو جہان فانی سے کوچ کرگئے تھے۔ فوٹو: فائل

صوفیانہ کلام میں جداگانہ انداز رکھنے والے صدارتی تمغہ یافتہ لوک گلوکار الن فقیر کی آج (بدھ) کو 18ویں برسی منائی جارہی ہے۔

اندرون سندھ کے گاؤں آمڑی میں پیدا ہونے والے الن فقیر کا تعلق منگراچی قبیلے تھا، سندھ کے روایتی لباس میں ملبوس الن فقیر نے ،اپنی مخصوص گائیگی کے ذریعے صوفیانہ کلا م کو جس انداز میں پیش کیا ،وہ صوفیانہ شاعری سے ان کی محبت کا واضح ثبوت ہے ( تیرے عشق میں جو بھی ڈوب گیا) نے ان کی شہر ت کو چار چاند لگا دیے۔


حکومت نے الن فقیر کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں انیس سو اسی میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا، کراچی کے مقامی اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد 4 جولائی سن 2000 کو جہان فانی سے کوچ کرگئے تھے ،صوفیانہ اور لوک موسیقی کے حوالے سے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

 
Load Next Story