سری لنکا کوآئی سی سی رکنیت بچانے کی فکر لگ گئی
6 ماہ میں الیکشن کی ہدایت،زمبابوے کومالی مشکلات سے نکالنے کیلیے پلان تیار
سری لنکا کو آئی سی سی رکنیت بچانے کی فکر لگ گئی۔
ڈبلن میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کو عبوری طور پر چلانے والے وزیر کھیل کے ایک نمائندے کو بورڈ اور کونسل میٹنگز میں شرکت کی اجازت دیدی گئی لیکن ان کی حیثیت ایک مبصر کی تھی،دوسری طرف سری لنکا کو یہ وارننگ بھی جاری کی گئی کہ اگر 6ماہ میں باقاعدہ الیکشن کا انعقاد کرتے ہوئے بورڈ عہدیداروں کا انتخاب نہ کیا گیا تو آئی سی سی اس کی رکنیت کے مستقبل پر غور کرے گا۔
دریں اثناء میٹنگ میں زمبابوے کرکٹ کو مالی مشکلات سے نکالنے کیلیے پلان بھی بنایا گیا ہے،مسائل کی وجہ سے کرکٹرز کو تنخواہیں نہ اداکرپانے والے بورڈ کو پہلے مرحلے میں قرض اتارنے میں مدد دی جائے گی،اس کے بعد مالی، انتظامی اور کرکٹ معاملات چلانے میں بھی آئی سی سی کی سرپرستی حاصل رہے گی، ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسے فنڈز جاری کیے جائیں گے۔
آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے کہاکہ ورلڈ کوالیفائرز میں زمبابوین کرکٹ کا ٹیلنٹ سامنے آیا،اسے ضائع نہیں ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ اس وقت زمبابوے کرکٹ بورڈ ایک کروڑ 80لاکھ ڈالر کے قریب رقم کا مقروض ہے،تنخواہیں نہ ملنے پر کرکٹرز انٹرنیشنل میچز کے بائیکاٹ کی دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔
ڈبلن میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کو عبوری طور پر چلانے والے وزیر کھیل کے ایک نمائندے کو بورڈ اور کونسل میٹنگز میں شرکت کی اجازت دیدی گئی لیکن ان کی حیثیت ایک مبصر کی تھی،دوسری طرف سری لنکا کو یہ وارننگ بھی جاری کی گئی کہ اگر 6ماہ میں باقاعدہ الیکشن کا انعقاد کرتے ہوئے بورڈ عہدیداروں کا انتخاب نہ کیا گیا تو آئی سی سی اس کی رکنیت کے مستقبل پر غور کرے گا۔
دریں اثناء میٹنگ میں زمبابوے کرکٹ کو مالی مشکلات سے نکالنے کیلیے پلان بھی بنایا گیا ہے،مسائل کی وجہ سے کرکٹرز کو تنخواہیں نہ اداکرپانے والے بورڈ کو پہلے مرحلے میں قرض اتارنے میں مدد دی جائے گی،اس کے بعد مالی، انتظامی اور کرکٹ معاملات چلانے میں بھی آئی سی سی کی سرپرستی حاصل رہے گی، ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسے فنڈز جاری کیے جائیں گے۔
آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے کہاکہ ورلڈ کوالیفائرز میں زمبابوین کرکٹ کا ٹیلنٹ سامنے آیا،اسے ضائع نہیں ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ اس وقت زمبابوے کرکٹ بورڈ ایک کروڑ 80لاکھ ڈالر کے قریب رقم کا مقروض ہے،تنخواہیں نہ ملنے پر کرکٹرز انٹرنیشنل میچز کے بائیکاٹ کی دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔