بھارت حملے میں زخمی ہونے والے پاکستانی قیدی کوعلاج کیلئے پاکستان بھیجے دفترخارجہ
بھارتی حکومت معاملے کی مکمل تحقیقات کرکے واقعے کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچائے، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی قیدی ثنااللہ کو ساتھی قیدیوں کی جانب سے زخمی کئے جانے کے معاملے پر بھارت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے قیدی کو علاج کے لئے پاکستان منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ معظم علی خان نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم کشمیر کی جیل کوٹ بھلوال میں پاکستانی قیدی ثنا اللہ کو زخمی کئے جانے کے واقعے کی سخت مذ مت کرتے ہیں اور ہم نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں اور حملے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بظاہر یہ واقعہ سربجیت سنگھ والے معاملے کا ردعمل محسوس ہوتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت بھی ثنااللہ کے حوالے سے بھی اتنا ہی تعاون کرے گی جتنا پاکستان نے سر بجیت کے معاملے پرکیا۔ معظم علی خان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ثنااللہ کو علاج کے لئے پاکستان بھیجا جائے، دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے معاملے پر کونسلر معاہدہ، سیکریٹری داخلہ کے درمیان مذاکرات اور عدالتی کمیشن اہم کڑیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات خوش اسلوبی سے آگے بڑھتے رہیں۔
اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ معظم علی خان نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم کشمیر کی جیل کوٹ بھلوال میں پاکستانی قیدی ثنا اللہ کو زخمی کئے جانے کے واقعے کی سخت مذ مت کرتے ہیں اور ہم نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں اور حملے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بظاہر یہ واقعہ سربجیت سنگھ والے معاملے کا ردعمل محسوس ہوتا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت بھی ثنااللہ کے حوالے سے بھی اتنا ہی تعاون کرے گی جتنا پاکستان نے سر بجیت کے معاملے پرکیا۔ معظم علی خان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ثنااللہ کو علاج کے لئے پاکستان بھیجا جائے، دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے معاملے پر کونسلر معاہدہ، سیکریٹری داخلہ کے درمیان مذاکرات اور عدالتی کمیشن اہم کڑیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات خوش اسلوبی سے آگے بڑھتے رہیں۔