سُکھ پور بلاک کے کیرتھر فولڈ بیلٹ میں گیس کے ذخائر دریافت
33ملین کیوبک فٹ یومیہ پیداوار،کمرشل سپلائی 3سال میںشروع ہونے کا امکان۔
وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی طرف سے ملک میں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے لیے جاری کوششوں کے نتیجے میں کراچی سے 270 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سُکھ پور بلاک سے گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جس سے پاکستان کو 33 ملین کیوبک فٹ یومیہ گیس حاصل ہوگی اورملک میں جاری توانائی کے بحران میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔
وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل سے گزشتہ روز جاری اعلامیے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشن نے جمعہ کونگران وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل سہیل وجاہت ایچ صدیقی سے ملاقات کی اور انھیں بتایا کہ پاکستان میں کے یو ایف پی ای سی اور پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل کے ساتھ جوائنٹ ونچر کے تحت کام کرنے والی کمپنی ای این آئی پاکستان نے کراچی سے 270 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع سُکھ پور بلاک کے کیرتھرفولڈ بیلٹ میں واقع لینڈالی ون کنوئیں سے مذکورہ گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں، نئے ذخائر سے گیس کی کمرشل بنیادوں پر پیداوار جلد سے جلد شروع کی جائے گی اور 3سال میں گیس کی سپلائی شروع ہوجائیگی۔
نگران وزیر پٹرولیم نے گیس کے نئے ذخائر تلاش کرنے پر ڈی جی پٹرولیم کنسیشن، ای این آئی پاکستان، ان کے پارٹنرز پی پی ایل و کے یو ایف پی ای سی کی کاوشوں کو سراہااور کہاکہ نئے ذخائر کی دریافت توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوگی، اس سے بھاری زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی اور معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہوگی۔
وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل سے گزشتہ روز جاری اعلامیے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشن نے جمعہ کونگران وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل سہیل وجاہت ایچ صدیقی سے ملاقات کی اور انھیں بتایا کہ پاکستان میں کے یو ایف پی ای سی اور پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل کے ساتھ جوائنٹ ونچر کے تحت کام کرنے والی کمپنی ای این آئی پاکستان نے کراچی سے 270 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع سُکھ پور بلاک کے کیرتھرفولڈ بیلٹ میں واقع لینڈالی ون کنوئیں سے مذکورہ گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں، نئے ذخائر سے گیس کی کمرشل بنیادوں پر پیداوار جلد سے جلد شروع کی جائے گی اور 3سال میں گیس کی سپلائی شروع ہوجائیگی۔
نگران وزیر پٹرولیم نے گیس کے نئے ذخائر تلاش کرنے پر ڈی جی پٹرولیم کنسیشن، ای این آئی پاکستان، ان کے پارٹنرز پی پی ایل و کے یو ایف پی ای سی کی کاوشوں کو سراہااور کہاکہ نئے ذخائر کی دریافت توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوگی، اس سے بھاری زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی اور معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہوگی۔