غیرمعروف بیٹنگ کوچ کے تقرر نے میانداد کا دل توڑ دیا

کئی باتیں موجود ہیں مگر بتا نہیں سکتا، سابق قائد کا دل پر ہاتھ رکھ کر صحافیوں کو جواب

ووڈ ہل کی سفارش کرنے والوں نے غلط کیا، پلیئرز چیمپئنز ٹرافی کو اعصاب پر سوار نہ کریں۔ فوٹو: فائل

غیر معروف ٹرینٹ ووڈ ہل کو بیٹنگ کوچ بنانے کے فیصلے نے سابق کپتان جاوید میانداد کا دل توڑ دیا۔

ایبٹ آباد میں تربیتی کیمپ کے دوران جب صحافیوں نے ان سے اس بابت استفسار کیا تو انھوں نے دل پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ اس میں کئی باتیں موجود ہیں مگر بتا نہیں سکتا، بطور ڈائریکٹر جنرل پی سی بی کوچ کی تقرری میرے دائرہ اختیار میں نہیں ہے، میں صرف یہ کہوں گا کہ جن لوگوں نے ووڈ ہل کے انتخاب کیلیے سفارش کی یہ ان کی غلطی ہے، میں تو ایسے شخص کا نام پیش کرتا جسے لانے کے بعد میری عزت ہوتی۔ یاد رہے کہ ووڈ ہل ان دنوں انڈین پریمیئر لیگ میں دہلی ڈیرڈیولز کے بیٹنگ کوچ ہیں،انھیں آزمائشی طور پر پاکستانی ٹیم میں بھی یہی ذمہ داری سونپنے پر خاصی تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

حنیف محمد سمیت کئی سابق کپتان اسے غلط فیصلہ قرار دے چکے، بورڈ سے منسلک جاوید میانداد کی رائے بھی کچھ مختلف نہیں ہے،انتخاب عالم کی زیرقیادت کوچ ہنٹ کمیٹی نے ظہیر عباس اور انضمام الحق جیسے سابق عظیم کرکٹرز کو نظرانداز کر کے سابق آسٹریلوی کلب کرکٹر کا انتخاب کیا، میانداد چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کی ہدایت پر کھلاڑیوں کی رہنمائی کرنے ایبٹ آباد آئے ہوئے ہیں، انھوں نے کیمپ کے حوالے سے کہا کہ میں صرف کھلاڑیوں کی مدد کروں گا، یہ سب تربیت یافتہ پروفیشنل کرکٹرز ہیں، اگر کسی کو میری کوچنگ کی ضرورت ہے تو میں اس کیلیے دستیاب ہوں، میں پہلے بھی قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں کام کر چکا جس کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔




دریں اثنا سابق کپتان نے قومی کرکٹرز کو مشورہ دیا کہ وہ چیمپئنز ٹرافی کو اپنے اعصاب پر سوار نہ کریں،ہم تو ورلڈکپ میں بھی ایسا نہیں کرتے تھے، ٹورنامنٹ کو معمول کی کرکٹ سمجھتے ہوئے بغیر ذہنی دباؤ کے میدان میں اتریں، انھوں نے ایونٹ کیلیے کسی بھی ٹیم کو فیورٹ قرار دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں اوپن میچز ہوتے ہیں، مقابلے کے دن اچھا کھیل پیش کرنے والی ٹیم جیت جاتی ہے، تمام کھلاڑیوں کو ذمہ داری لیتے ہوئے ٹیم میں اپنے کردار کے مطابق پرفارم کرنا ہوگا۔

ایک سوال پر جاوید میانداد نے کہا کہ پچ کنڈیشنز کی تبدیلی سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا، یہ پلیئر پر منحصر ہے کہ وہ خود کو کیسے اس سے ہم آہنگ کرتا ہے۔ یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی6جون سے انگلینڈ میں ہوگی۔
Load Next Story