بھارتی دہشتگرد سربجیت سنگھ کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں

14پاکستانیوں کے قاتل کیلیے سرکاری اعزاز ،کانگریس و دیگر جماعتوں کی شرکت

اتنے اہتمام سے لگتا ہے کہ سربجیت حکومت کی ذمے داری نبھا رہا تھا، بھارتی حلقے فوٹو: فائل

کوٹ لکھپت جیل لاہور میں زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں ہلاک ہونے والے بھارتی دہشت گرد سربجیت سنگھ کی آخری رسومات آبائی گاؤں میں ادا کردی گئیں۔

سربجیت کی بہن دلبیرکور نے اس کی چتا کو آگ لگائی، بھارت میں یہ رسم خواتین کے بجائے مرد ادا کرتے ہیں، 14پاکستانیوں کے قاتل کیلیے سرکاری اعزازکا بھی اہتمام کیا گیا تھا اور ریاستی پولیس فورس نے اسے سلامی دی اور مخصوص سرکاری موسیقی بجائی گئی،حکمراں جماعت کانگریس پارٹی، اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی اور ریاست میں حکمراں جماعت اکالی دل کے سینیئر رہنما ؤں نے سربجیت کی آخری رسومات میں شرکت کی ۔جمعے کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بڑی تعداد میں مقامی لوگ بھی آخری رسومات میں حصہ لینے کیلیے باہر نکلے اور شمشان گھاٹ تک گئے۔


ریاست پنجاب کی حکومت نے سربجیت سنگھ کو شہید کا درجہ دیا اور ان کی لاش کو قومی پر چم میں لپیٹ کر آخری رسومات کے لیے جا یا گیا۔ریاستی حکومت نے سرکاری سطح پر تین روز تک سوگ منانے کا بھی اعلان کیا۔کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی اور ریاست کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل سربجیت کی آخری رسومات میں خاص طور پر شرکت کی ۔مرکزی حکومت نے سربجیت سنگھ کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے جبکہ ریاستی حکومت نے ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔بھارت میں کئی حلقوں نے سوال اٹھایا کہ آخر سربجیت کیا تھا جو اس کے لیے سرکاری اعزاز کا اہتمام کیا گیا ۔

بعض حلقوں کے مطابق حکومت کی ان تمام کارروائیوں سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ سربجیت سنگھ ضرور حکومت کی کوئی نہ کوئی ذمے داری نبھا رہا تھا ورنہ جنوری میں جب ایک اور بھارتی قیدی چمیل سنگھ کی لاش پاکستان سے بھارت لائی گئی تھی توحکومت نے اس کے لیے کچھ بھی نہیں کیا تھا۔
Load Next Story