نبیل گبول کی فوج تعیناتی کی درخواست پرالیکشن کمیشن کونوٹس

کلاکوٹ تھانوں کے ایس ایچ اوز اورایس پی نے اعتراف کیا ہے کہ لیاری’’نوگوایریا ‘‘ہے

کلاکوٹ تھانوں کے ایس ایچ اوز اورایس پی نے اعتراف کیا ہے کہ لیاری’’نوگوایریا ‘‘ہے فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور این اے 248سے امیدوار نبیل گبول کی انتخابات کے موقع پر لیاری میں فوج تعینات کیے جانے کے متعلق دائر درخواست پروفاقی و صوبائی وزارت داخلہ،الیکشن کمیشن آف پاکستان اور ریجنل الیکشن کمشنر کو7مئی کیلیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

نبیل گبول نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ کے ٹکٹ پر این اے 248سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں،یہ حلقہ لیاری کے علاقوں پر مشتمل ہے جہاں امن و امان کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان میں کراچی بدامنی ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چاکیواڑہ اور کلاکوٹ تھانوں کے ایس ایچ اوز اور ایس پی لیاری نے اعتراف کیا ہے کہ لیاری ''نوگوایریا''ہے جہاں مختلف جرائم پیشہ گروہوں کا قبضہ ہے۔




درخواست میں کہا گیا ہے کہ ارشد پپو اور اسکے ساتھیوں کے قتل پر بھی سپریم کورٹ نے تشویش کا اظہار کیاتھا،آئین کے آرٹیکل 218(3)اور220کے تحت مدعا علیہان شفاف انتخابات کیلیے پر امن ماحول فراہم کرنے کے پابند ہیں،امن و امان کی غیر یقینی صورت حال کا تقاضہ ہے کہ لیاری میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے جائیں ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ این اے248میں انتخابات کیلیے پولیس اور رینجرز کے ساتھ فوج کو تعینات کیا جائے انھوں نے اس ضمن میں الیکشن کمیشن کو بھی درخواست دے رکھی ہے، مدعا علیہان کو این اے248میں فوج کی تعیناتی کا حکم دیا جائے۔
Load Next Story