نام بڑا اور دل بھی
جارج کلونی، میٹ ڈیمن، ڈون چیڈل اور بریڈ پٹ بھی فلاحی کاموں میں کسی سے پیچھے نہیں۔
ہالی وڈ کے فلمی ستارے اپنی شان دار اداکاری کے لیے تو شہرت رکھتے ہی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ وہ فلاحی سرگرمیوں کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میںدنیا کا غریب ترین براعظم ، افریقہ ان کی توجہ کا خصوصی مرکز ہے۔ کئی برسوں سے فلمی ستارے براہ راست یا بالواسطہ طور پر یہاں دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں اور ان کی کوششوں کے مثبت نتائج بھی برآمد ہورہے ہیں۔
براعظم افریقہ میں ہالی وڈ کے جو سپراسٹارز فلاحی سرگرمیوں میںحصہ لے رہے ہیں، ان میں چارلیز تھیرون، ایلیشیا کیز، بین افلیک، جارج کلونی، میٹ ڈیمن، ڈون چیڈل، بریڈ پٹ اور ایڈورڈ نارٹن شامل ہیں۔ 2007ء میں اقوام متحدہ کی سفیر برائے امن، چارلیز تھیرون نے''چارلیز تھیرون افریقہ آؤٹ رِیچ پروگرام'' شروع کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد مقامی تنظیموں کو امداد کی فراہمی کے ذریعے افریقی نوجوانوں میں ایڈز کی روک تھام کرنا تھا۔
اس پروگرام کے تحت جنوبی افریقہ کی ایک غیرسرکاری تنظیم Mpilonhle کو فنڈز فراہم کیے گئے جو سیکنڈری اسکولوں کو صحت کی گشتی سہولیات فراہم کرتی ہے۔ صرف جنوبی افریقہ میں ایڈز کے ہاتھوں سالانہ تین لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق 56 لاکھ افراد ایڈز یا ایچ آئی وی سے متاثرہ ہیں۔ چارلیز تھیرون کہتی ہیں کہ اس پروگرام کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
گلوکارہ اور اداکارہ ایلیشیا کیز نے بھی 2002ء میں '' کِیپ اے چائلڈ الائیو'' کے نام سے ایک تنظیم کی بنیاد رکھ کر ایڈز کے خلاف جنگ کا آغاز کردیا تھا۔ یہ تنظیم افریقہ اور بھارت میں بھی بچوں اور ان کے گھرانوں کو ایڈز کے علاج معالجے کی سہولت، خوراک اور مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ 2009ء میں معروف اداکار بین افلیک نے امریکا میں ، مشرقی کانگو کے لیے فنڈز جمع کرنے کی غرض سے ایک تنظیم کی بنیاد ڈالی تھی۔ افلیک کہتا ہے،''ہم امریکا میں فنڈز اکٹھے کرتے ہیں اور یہ تمام رقم مشرقی کانگو میں نچلی سطح پر کام کرنے والی تنظیموں کو دی جاتی ہے۔''
جارج کلونی، میٹ ڈیمن، ڈون چیڈل اور بریڈ پٹ بھی فلاحی کاموں میں کسی سے پیچھے نہیں۔ ان سپراسٹارز نے خانہ جنگی کا شکار خطوں جیسے سوڈان، دارفر وغیرہ میں مصیبت زدہ لوگوں کی مدد اور ایسے خطوں میں قیام امن کے لیے کوششیں کرنے کی غرض سے Not on Our Watch نامی تنظیم قائم کی۔ اسی تنظیم کے تحت، رواں برس ، 16مئی کو واشنگٹن میں سوڈان کے سفارت خانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے جارج کلونی کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔
احتجاج کا مقصد بیان کرتے ہوئے جارج نے کہا تھا،'' ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں سوڈان میں مصیبت زدگان تک امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے، اس سے پہلے کہ یہاں بدترین انسانی المیہ جنم لے۔ ہمارا دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ سوڈانی حکومت اپنے معصوم عوام کا قتل عام بند کرے۔''سپراسٹارز کی دیکھا دیکھی نئے اداکاروں اور عام لوگوں میں بھی فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا رجحان بڑھ رہا ہے جو ایک قابل ستائش بات ہے۔
براعظم افریقہ میں ہالی وڈ کے جو سپراسٹارز فلاحی سرگرمیوں میںحصہ لے رہے ہیں، ان میں چارلیز تھیرون، ایلیشیا کیز، بین افلیک، جارج کلونی، میٹ ڈیمن، ڈون چیڈل، بریڈ پٹ اور ایڈورڈ نارٹن شامل ہیں۔ 2007ء میں اقوام متحدہ کی سفیر برائے امن، چارلیز تھیرون نے''چارلیز تھیرون افریقہ آؤٹ رِیچ پروگرام'' شروع کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد مقامی تنظیموں کو امداد کی فراہمی کے ذریعے افریقی نوجوانوں میں ایڈز کی روک تھام کرنا تھا۔
اس پروگرام کے تحت جنوبی افریقہ کی ایک غیرسرکاری تنظیم Mpilonhle کو فنڈز فراہم کیے گئے جو سیکنڈری اسکولوں کو صحت کی گشتی سہولیات فراہم کرتی ہے۔ صرف جنوبی افریقہ میں ایڈز کے ہاتھوں سالانہ تین لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق 56 لاکھ افراد ایڈز یا ایچ آئی وی سے متاثرہ ہیں۔ چارلیز تھیرون کہتی ہیں کہ اس پروگرام کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
گلوکارہ اور اداکارہ ایلیشیا کیز نے بھی 2002ء میں '' کِیپ اے چائلڈ الائیو'' کے نام سے ایک تنظیم کی بنیاد رکھ کر ایڈز کے خلاف جنگ کا آغاز کردیا تھا۔ یہ تنظیم افریقہ اور بھارت میں بھی بچوں اور ان کے گھرانوں کو ایڈز کے علاج معالجے کی سہولت، خوراک اور مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ 2009ء میں معروف اداکار بین افلیک نے امریکا میں ، مشرقی کانگو کے لیے فنڈز جمع کرنے کی غرض سے ایک تنظیم کی بنیاد ڈالی تھی۔ افلیک کہتا ہے،''ہم امریکا میں فنڈز اکٹھے کرتے ہیں اور یہ تمام رقم مشرقی کانگو میں نچلی سطح پر کام کرنے والی تنظیموں کو دی جاتی ہے۔''
جارج کلونی، میٹ ڈیمن، ڈون چیڈل اور بریڈ پٹ بھی فلاحی کاموں میں کسی سے پیچھے نہیں۔ ان سپراسٹارز نے خانہ جنگی کا شکار خطوں جیسے سوڈان، دارفر وغیرہ میں مصیبت زدہ لوگوں کی مدد اور ایسے خطوں میں قیام امن کے لیے کوششیں کرنے کی غرض سے Not on Our Watch نامی تنظیم قائم کی۔ اسی تنظیم کے تحت، رواں برس ، 16مئی کو واشنگٹن میں سوڈان کے سفارت خانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے جارج کلونی کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔
احتجاج کا مقصد بیان کرتے ہوئے جارج نے کہا تھا،'' ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں سوڈان میں مصیبت زدگان تک امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے، اس سے پہلے کہ یہاں بدترین انسانی المیہ جنم لے۔ ہمارا دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ سوڈانی حکومت اپنے معصوم عوام کا قتل عام بند کرے۔''سپراسٹارز کی دیکھا دیکھی نئے اداکاروں اور عام لوگوں میں بھی فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا رجحان بڑھ رہا ہے جو ایک قابل ستائش بات ہے۔