حکومت رواں مالی سال معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام

معاشی ترقی کی شرح4.3کے بجائے3.59فیصدرہی،زرعی وصنعتی پیداوارمیں بھی مجوزہ اضافہ نہ ہوا

معاشی ترقی کی شرح4.3کے بجائے 3.59 فیصد رہی، زرعی وصنعتی پیداوارمیں بھی مجوزہ اضافہ نہ ہوا۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ 4.3 فیصد جی ڈی پی گروتھ سمیت دیگر معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی۔

نیشنل اکائونٹس کمیٹی نے رواں مالی سال کے لیے عبوری اعدادوشمار کی منظوری دیدی ہے جبکہ مالی سال 2010-11 اور 2011-12 کیلیے حتمی اعدادوشمار بھی جاری کردیے۔ واضح رہے کہ نیشنل اکائونٹس کمیٹی کی طرف سے قومی اکائونٹس کا تعین بنیادی سال 1999-2000 کے بجائے 2005-06 کی بنیاد پر کیاگیا ہے۔ نیشنل اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روزسیکریٹری شماریات ڈویژن کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی کی طرف سے منظور کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2012-13 کے دوران اقتصادی ترقی کی شرح4.3 فیصد کے ہدف کے بجائے 3.59فیصد رہی، زرعی شعبے کی شرح نمو 4.1 فیصدکے برخلاف 3.35 فیصد، مینوفیکچرنگ سیکٹر کا گروتھ ریٹ 4.4 فیصد کے ہدف کے برعکس 3.51 فیصد اور سروسز سیکٹر کی شرح افزائش 4.6 فیصد کے ہدف کے بجائے 3.71 فیصد رہی۔




علاوہ ازیں وفاقی حکومت کی طرف سے نیشنل اکائونٹس کے تعین کیلیے بیس ایئر میں تبدیلی کی وجہ سے جی ڈی پی کا حجم بڑھ گیا ہے جس سے مالیاتی خسارہ کم ہوگیا ہے تاہم ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔ نیشنل اکائونٹس کے مطابق سال 2012-13 کے دوران بڑی فصلوں کی پیداوار میں اضافے کی شرح 3.20 فیصد، لائیو اسٹاک سیکٹر میں ترقی کی شرح 3.68 فیصد، جنگلات کے شعبے میں ترقی کی شرح0.13 فیصد اور ماہی پروری کے شعبہ میں گروتھ0.65فیصد رہی جبکہ صنعتی شعبہ میں مائننگ سیکٹر 4.58فیصد، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ 2.83 فیصد، اسمال سکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر8.23 فیصد، سلاٹرنگ3.54 فیصد، بجلی و گیس کی پیداوار میں3.20 فیصد کمی ہوئی جبکہ تعمیرات کے شعبے میں ترقی کی شرح 5.18 فیصد رہی۔
Load Next Story