ايران نے پارليمنٹ پر حملے کے الزام ميں 8 افراد کو پھانسی دے دی

7 جون 2017 کو تہران ميں پارليمنٹ اور آیت اللہ خمينی کے مزار پر حملوں میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے

7 جون 2017 کو تہران ميں پارليمنٹ اور آیت اللہ خمينی کے مزار پر حملوں میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے فوٹو:فائل

ايران نے پارلیمنٹ اور آیت اللہ خمينی کے مزار پر حملوں کے الزام ميں 8 افراد کو پھانسی دے دی۔

ايرانی عدليہ کے سرکاری خبر رساں ادارے میزان نیوز ایجنسی کے مطابق دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) سے تعلق رکھنے والے 8 افراد کو سزائے موت دے دی گئی۔ پھانسی پانے والوں میں سلیمان مظفری، اسماعیل صوفی، رحمان بہروز، مجید مرتضائی، سروس عزیزی، ایوب اسماعیلی، خسرو رمضانی اور عثمان بہروز شامل ہیں۔ 7 جون 2017 کو تہران ميں پارليمنٹ اور آیت اللہ خمينی کے مزار پر حملوں 18 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔


یہ بھی پڑھیں: ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر خودکش حملے، 13 افراد ہلاک

اس حملے ميں ملوث ہونے کے الزام بڑے پیمانے پر پکڑ دھکڑ ہوئی جن میں سے 20 افراد پر مقدمہ چلایا گیا۔ ان میں سے 8 کو پھانسی دے دی گئی ہے جب کہ باقی 12 سے زائد ملزمان کے خلاف عدالتی کارروائی اب بھی جاری ہے۔ پارلیمنٹ اور مزار پر حملے کے ردعمل ميں ایرانی فورس پاسداران انقلاب نے شام ميں داعش کے ٹھکانوں پر ميزائل حملے بھی کیے تھے۔
Load Next Story