عدالت عالیہ فینسی پلیٹ اورکالے شیشے والی گاڑیوں کی رپورٹ طلب
سرکاری وکلا کی مہلت طلب کرنے پر 2رکنی بینچ کی برہمی،قانون سازی کی ہدایت.
لاہور:
سندھ ہائیکورٹ نے نجی گاڑیوں میں فینسی نمبر پلیٹس،کالے شیشے اور ہوٹر نصب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کرلی ہے،عدالت نے نگراں حکومت کوسفارتی اور فینسی نمبر پلیٹس کے غلط استعمال کی روک تھام کے حوالے سے قانون سازی کی ہدایت کرتے ہوئے دو ہفتے کی مہلت دی ہے۔
چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے فینسی نمبر پلیٹس کے استعمال سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، عدالت نے آبزروکیا کہ عدالت نے 4اپریل2011کو اس ضمن میں تفصیلی حکم جاری کیا تھا جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ سفارتی نمبر پلیٹس کے غلط استعمال کو روکا جائے اور نجی گاڑیوں میں ہوٹرز اور فینسی نمبر پلیٹس استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، محکمہ قانون کو ہدایت کی گئی تھی موٹر وہیکل قوانین میں مناسب ترامیم کی جائیں تاکہ سفارتی اور فینسی نمبر پلیٹس کے غلط استعمال کو روکا جائے۔
سماعت کے موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے مزید مہلت طلب کی جس پر بینچ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نگراں وزیر قانون اور سیکریٹری قانون کو عدالت کے گزشتہ حکم سے آگاہ کیا جائے،عدالت نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں بلاتاخیر قانون سازی کی جائے اور دوہفتے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔
یہ بھی بتایا جائے کہ فینسی نمبر پلیٹس اور ہوٹر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے، واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ایک اخبار میں شائع ہونے والے ائیر وائس مارشل (ر) سید عطا الرحمن کے خط پر ازخود نوٹس لیا تھا، سید عطا الرحمن نے فینسی اور سفارتی نمبر پلیٹس کے غلط استعمال کی نشاندہی کی تھی اور یہ بھی بتایا تھا کہ ایک رکن قومی اسمبلی کے صاحبزادے نے جو کہ یو اے ای نمبر پلیٹ والی گاڑی پر سوار تھے اپنے گارڈز کی مدد سے سید عطا الرحمن اور ان کے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ نے نجی گاڑیوں میں فینسی نمبر پلیٹس،کالے شیشے اور ہوٹر نصب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کرلی ہے،عدالت نے نگراں حکومت کوسفارتی اور فینسی نمبر پلیٹس کے غلط استعمال کی روک تھام کے حوالے سے قانون سازی کی ہدایت کرتے ہوئے دو ہفتے کی مہلت دی ہے۔
چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے فینسی نمبر پلیٹس کے استعمال سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، عدالت نے آبزروکیا کہ عدالت نے 4اپریل2011کو اس ضمن میں تفصیلی حکم جاری کیا تھا جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ سفارتی نمبر پلیٹس کے غلط استعمال کو روکا جائے اور نجی گاڑیوں میں ہوٹرز اور فینسی نمبر پلیٹس استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، محکمہ قانون کو ہدایت کی گئی تھی موٹر وہیکل قوانین میں مناسب ترامیم کی جائیں تاکہ سفارتی اور فینسی نمبر پلیٹس کے غلط استعمال کو روکا جائے۔
سماعت کے موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے مزید مہلت طلب کی جس پر بینچ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نگراں وزیر قانون اور سیکریٹری قانون کو عدالت کے گزشتہ حکم سے آگاہ کیا جائے،عدالت نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں بلاتاخیر قانون سازی کی جائے اور دوہفتے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔
یہ بھی بتایا جائے کہ فینسی نمبر پلیٹس اور ہوٹر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے، واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ایک اخبار میں شائع ہونے والے ائیر وائس مارشل (ر) سید عطا الرحمن کے خط پر ازخود نوٹس لیا تھا، سید عطا الرحمن نے فینسی اور سفارتی نمبر پلیٹس کے غلط استعمال کی نشاندہی کی تھی اور یہ بھی بتایا تھا کہ ایک رکن قومی اسمبلی کے صاحبزادے نے جو کہ یو اے ای نمبر پلیٹ والی گاڑی پر سوار تھے اپنے گارڈز کی مدد سے سید عطا الرحمن اور ان کے بیٹے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔