سعودی عرب سے 15ماہ میں 72 لاکھ غیرملکی ورکرز کا انخلا
سعودی شہریوں میں جنوری سے مارچ تک بیروزگاری کی شرح12.9 فیصدہوگئی،رپورٹ
سعودی عرب سے 2017 سے 2018 کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک 7 لاکھ سے زیادہ غیرملکی کارکن مقامی مارکیٹ سے نکل چکے ہیں، 2600 غیرملکی یومیہ کی بنیاد پر سعودی مارکیٹ کو خیرباد کہہ رہے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق 2017 کے آغاز سے تاحال 7.2لاکھ غیر ملکی لیبر مارکیٹ سے نکل چکی ہے جبکہ 89 ہزار سعودی ملازم لیبر مارکیٹ میں شامل ہوئے، دوسری جانب 2018 کی پہلی سہ ماہی (جنوری سے مارچ) کے اختتام پر سعودی شہریوں میں بیروزگاری کی شرح 12.9 فیصد تک پہنچ گئی، 1.07 ملین سعودی روزگار کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
محکمہ شماریات کے سربراہ ڈاکٹر فہد التخیفی نے پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران 2لاکھ 34ہزار سے زائد غیرملکی سعودی مارکیٹ سے نکل چکے ہیں، سعودی مردوں میں بیروزگاری کی شرح 7.6 فیصد اور خواتین میں 30.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے، یہ اعدادوشمار 2018 کی پہلی سہ ماہی کے ہیں۔
لیبر مارکیٹ کے مطابق سعودی کارکنان کی تعداد 13.33 ملین تک پہنچ گئی ہے، سعودی لیبرمارکیٹ سکڑ گئی ہے کیونکہ اس سے پہلی سہ ماہی کے اختتام پر ان کی تعداد 13.58 ملین تھی۔
محکمہ جاتی ریکارڈ کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ملازمت کے متلاشی سعودیوں کی تعداد میںبھی کمی ہوئی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق 2017 کے آغاز سے تاحال 7.2لاکھ غیر ملکی لیبر مارکیٹ سے نکل چکی ہے جبکہ 89 ہزار سعودی ملازم لیبر مارکیٹ میں شامل ہوئے، دوسری جانب 2018 کی پہلی سہ ماہی (جنوری سے مارچ) کے اختتام پر سعودی شہریوں میں بیروزگاری کی شرح 12.9 فیصد تک پہنچ گئی، 1.07 ملین سعودی روزگار کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
محکمہ شماریات کے سربراہ ڈاکٹر فہد التخیفی نے پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران 2لاکھ 34ہزار سے زائد غیرملکی سعودی مارکیٹ سے نکل چکے ہیں، سعودی مردوں میں بیروزگاری کی شرح 7.6 فیصد اور خواتین میں 30.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے، یہ اعدادوشمار 2018 کی پہلی سہ ماہی کے ہیں۔
لیبر مارکیٹ کے مطابق سعودی کارکنان کی تعداد 13.33 ملین تک پہنچ گئی ہے، سعودی لیبرمارکیٹ سکڑ گئی ہے کیونکہ اس سے پہلی سہ ماہی کے اختتام پر ان کی تعداد 13.58 ملین تھی۔
محکمہ جاتی ریکارڈ کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ملازمت کے متلاشی سعودیوں کی تعداد میںبھی کمی ہوئی۔