اعتراف کرتی ہوں 5 سال میں ملکی حالات بگڑے حنا کھر

الیکشن صرف پنجاب میں ہو رہا ہے، بشریٰ گوہر، طالبان سے کوئی بھی محفوظ نہیں، سلیم صافی.

طالبان ریاست کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، علی دیان کی سچے سوال میں ثنا بچہ سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کی رہنما حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ شفاف الیکشن کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کوایک جیسا ماحول ملے تاکہ وہ کھل کر عوام سے رابطہ کرسکیں اور عوام ان کو ووٹ ڈال سکیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'سچے سوال' میں میزبان ثنا بچہ سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ایک طرف وہ سیاسی جماعتیں ہیں جو طالبان کی کسی حرکت کی مذمت نہیں کرتیں ان کو انتخابی مہم چلانے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف پی پی پی، اے این پی، ایم کیوایم جیسی جماعتیں ہیں جنھوں نے اپنے دور حکومت میں طالبان کے خلاف اقدامات کیے اور طالبان کی طرف سے ان کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہم مانتے ہیں کہ پچھلے 5 سال میں ملک کے حالات بگڑے ہیں ہماری پارلیمنٹ نے دہشت گردی کے خلاف ہر وہ کام کیا جو وہ کرسکتی تھی۔ اے این پی کی رہنما بشریٰ گوہر نے کہاکہ اس وقت الیکشن صرف پنجاب میں ہو رہا ہے باقی تینوں صوبوں میں سلیکشن ہو رہا ہے۔




دہشت گرد الیکشن میں کھلی دھاندلی کر رہے ہیں نیا پاکستان اور روشن پاکستان کی باتیں کرنے والے اپنی انتخابی مہم چلارہے ہیں وہ خیبرپختونخوا میں آکر بھی جلسہ کرسکتے ہیں لیکن خیبر پختونخوا کے لوگ جلسہ نہیں کرسکتے۔ طالبان کی طرف سے یہ پاکستان کی جمہوریت پر قبضہ کرنے کی کوشش ہے۔ بلوچستان کے ساتھ پچھلے60 سال میں بہت زیادتیاں کی گئی ہیں اگر وہ آزادی کی بات کرتے ہیں تو اس کی کوئی وجہ ہوگی اسی وجہ سے بنگالی ہم سے الگ ہوگئے۔ ہمیں منافقت نہیں کرنی چاہیے یہ نہیں کہ افغانستان میں ہم طالبان کو سپورٹ کریں اور اپنے لیے جمہوریت کی بات کریں۔ ڈائریکٹر ہیومن رائٹس علی دیان حسن نے کہا کہ موجودہ حالات میں ووٹ ڈالنا بہت ہی ضروری ہے طالبان اس ریاست کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اگر طالبان کو نہ روکا گیا تو ریاست برباد ہوجائے گی۔ جو لوگ موجودہ حالات میں الیکشن مہم چلارہے ہیں ان کی ہمت قابل داد ہے۔
Load Next Story