انٹرنیشنل مقابلوں کی میزبانی ملنا خوش آئند ہے جہانگیر خان
وہ دن دور نہیں جب غیرملکی انٹرنیشنل کھلاڑی بھی پاکستان کا رخ کریں گے، سابق عالمی چیمپئن
اپنے دور کے عظیم کھلاڑی اور سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے کہا کہ پی ایس اے کی جانب سے پاکستان کو انٹرنیشنل مقابلوں کی میزبانی ملنا خوش آئند ہے جب کہ وہ دن دور نہیں جب غیرملکی انٹرنیشنل کھلاڑی بھی پاکستان کا رخ کریں گے۔
پاکستان نیوی روشن خان، پاکستان نیوی جہانگیرخان اسکواش کمپلیکس، فلیٹ کلب پر نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے اسکواش لیجنڈ اور سرکٹ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین جہانگیر خان نے کہا کہ یہ پاکستان کی بدقسمتی رہی کہ دہشت گردی کے مسلسل واقعات کے سبب پاکستان کو اسکواش کے انٹرنیشنل مقابلوں کی میزبانی سے محروم ہونا پڑا اورغیرملکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد پر پابندی لگی، یہ دور بہت تکلیف دہ رہا جس کی وجہ سے پاکستان سے عالمی پائے کے کھلاڑی بھی سامنے نہیں آسکے، تاہم انتھک کاوشوں اور مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں کھلاڑیوں کی عالمی تنظیم نے اب لچک دکھائی ہے اور اپنے سیکیورٹی نمائندے کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کو انٹرنینشل مقابلوں کے لیے موزوں قرار دیدیا۔
جہانگیر خان نے کہا کہ پاکستان اسکواش فیڈریشن نے قدرے دلچسپی دکھائی، اب پاکستان میں قومی کھلاڑیوں کے لیے انٹرنینشل ایونٹس کے بعد عنقریب مستقبل میں غیرملکی کھلاڑیوں کے بھی عالمی مقابلے منعقد ہوں گے، اس ضمن میں اسپانسرز بھی تلاش کیے گئے ہیں، بھاری مالیت کی انعامی رقم غیرملکی کھلاڑیوں کے لیے بھی کشش کا سبب بنے گی۔
ایک سوال کے جواب میں جہانگیر خان نے کہا کہ عالمی مقابلوں سے مقامی کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ اور دلچسپی بڑھتی ہے، جس کی مثال ان دنوں روس میں جاری عالمی فٹبال کپ ہے، جس کی وجہ سے گلی گلی میں فٹبال کھیلی جارہی ہے، اتوار سے شروع ہونے والے سرکٹ سے بھی اسکواش کے مقامی اور قومی کھلاڑیوں کو بھر پور اعتماد ملے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں اسکواش کے سابق عظیم کھلاڑی نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر عالمی اسکواش میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتا ہے تاہم اس کے لیے جدید خطوط پر منصوبہ بندی اور سہولیات کی فراہمی کے ساتھ کھلاڑیوں کو اپنے اندر سخت محنت کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا۔
پاکستان نیوی روشن خان، پاکستان نیوی جہانگیرخان اسکواش کمپلیکس، فلیٹ کلب پر نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے اسکواش لیجنڈ اور سرکٹ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین جہانگیر خان نے کہا کہ یہ پاکستان کی بدقسمتی رہی کہ دہشت گردی کے مسلسل واقعات کے سبب پاکستان کو اسکواش کے انٹرنیشنل مقابلوں کی میزبانی سے محروم ہونا پڑا اورغیرملکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد پر پابندی لگی، یہ دور بہت تکلیف دہ رہا جس کی وجہ سے پاکستان سے عالمی پائے کے کھلاڑی بھی سامنے نہیں آسکے، تاہم انتھک کاوشوں اور مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں کھلاڑیوں کی عالمی تنظیم نے اب لچک دکھائی ہے اور اپنے سیکیورٹی نمائندے کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کو انٹرنینشل مقابلوں کے لیے موزوں قرار دیدیا۔
جہانگیر خان نے کہا کہ پاکستان اسکواش فیڈریشن نے قدرے دلچسپی دکھائی، اب پاکستان میں قومی کھلاڑیوں کے لیے انٹرنینشل ایونٹس کے بعد عنقریب مستقبل میں غیرملکی کھلاڑیوں کے بھی عالمی مقابلے منعقد ہوں گے، اس ضمن میں اسپانسرز بھی تلاش کیے گئے ہیں، بھاری مالیت کی انعامی رقم غیرملکی کھلاڑیوں کے لیے بھی کشش کا سبب بنے گی۔
ایک سوال کے جواب میں جہانگیر خان نے کہا کہ عالمی مقابلوں سے مقامی کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ اور دلچسپی بڑھتی ہے، جس کی مثال ان دنوں روس میں جاری عالمی فٹبال کپ ہے، جس کی وجہ سے گلی گلی میں فٹبال کھیلی جارہی ہے، اتوار سے شروع ہونے والے سرکٹ سے بھی اسکواش کے مقامی اور قومی کھلاڑیوں کو بھر پور اعتماد ملے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں اسکواش کے سابق عظیم کھلاڑی نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر عالمی اسکواش میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتا ہے تاہم اس کے لیے جدید خطوط پر منصوبہ بندی اور سہولیات کی فراہمی کے ساتھ کھلاڑیوں کو اپنے اندر سخت محنت کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا۔