سیکیورٹی حکام کو نواز شریف واپسی پر نقص امن کا خدشہ
سابق وزیراعظم کاطیارہ لاہورکے بجائے راولپنڈی یاکسی اورشہر اتارا جاسکتا ہے، ذرائع
سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کے طیارے کو لاہور کے بجائے کسی اور شہر یا راولپنڈی میں بھی اتارا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی حکام کو شریف فیملی کی لندن سے ملک واپسی اور ایئرپورٹ پر نیب حکام کی جانب سے گرفتاری کے حوالے سے نقص امن کا خدشہ بھی ہے اس لئے مختلف آپشنز کو زیر غور کیا جا رہا ہے تاکہ حالات کو قابو میں رکھا جا سکے۔
نیب نے احتساب عدالت سے وارنٹ حاصل کرنے کے بعد ایئرپورٹ پر ہی دونوں مجرموں کی گرفتاری کے انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔ مریم نواز نے اپنی اور والد کی وطن واپسی کا شیڈول جاری کیا ہے جس کے مطابق وہ 12 جولائی جمعرات کو لندن سے ابوظہبی کے راستے 13 جولائی کو شام ساڑھے چھ بجے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کریں گی۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع نے اس حوالے سے کہا ہے کہ قیادت کی واپسی کے حوالے سے ہر پہلو سے تیاری کی جائے گی تاکہ ایئرپورٹ پر قائدین کا بھرپوراستقبال کیا جا سکے۔ اس حوالے سے پارٹی نے ملک بھر سے اپنے کارکنوں کو اپنے قائد کے استقبال کیلئے ایئرپورٹ پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی حکام کو شریف فیملی کی لندن سے ملک واپسی اور ایئرپورٹ پر نیب حکام کی جانب سے گرفتاری کے حوالے سے نقص امن کا خدشہ بھی ہے اس لئے مختلف آپشنز کو زیر غور کیا جا رہا ہے تاکہ حالات کو قابو میں رکھا جا سکے۔
نیب نے احتساب عدالت سے وارنٹ حاصل کرنے کے بعد ایئرپورٹ پر ہی دونوں مجرموں کی گرفتاری کے انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔ مریم نواز نے اپنی اور والد کی وطن واپسی کا شیڈول جاری کیا ہے جس کے مطابق وہ 12 جولائی جمعرات کو لندن سے ابوظہبی کے راستے 13 جولائی کو شام ساڑھے چھ بجے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کریں گی۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع نے اس حوالے سے کہا ہے کہ قیادت کی واپسی کے حوالے سے ہر پہلو سے تیاری کی جائے گی تاکہ ایئرپورٹ پر قائدین کا بھرپوراستقبال کیا جا سکے۔ اس حوالے سے پارٹی نے ملک بھر سے اپنے کارکنوں کو اپنے قائد کے استقبال کیلئے ایئرپورٹ پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔