عزیز آباد دھماکوں کی تحقیقات کیلیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں
تفتیش میں اہم پیشرفت، بلاک میں نصب موبائل برآمد، جلد مجرموں تک پہنچیں گے، ظفر بخاری
ISLAMABAD:
عزیز آباد بم دھماکوں کی تحقیقات کیلیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں پولیس کو اہم پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے سیمنٹ کے بلاک میں نصب ایک موبائل فون بھی ملا ہے جس کے آئی ایم آئی آئی (IMEI) نمبر سے پولیس نے اپنی تفتیش مزید آگے بڑھانا شروع کردی ہے۔ امید ہے پولیس جلد اصل ملزمان تک پہنچ کر ملزمان کو گرفتار کر لے گی ۔ پیپلز چورنگی، نصرت بھٹو کالونی اور مومن آباد میں سیاسی جماعتوں کے دفاترکے قریب کیے جانے والے بم دھماکوں میں ملوث ملزمان کا سراغ لگالیا ہے۔ یہ بات ڈی آئی جی ویسٹ زون ظفراقبال بخاری نے اتوار کو ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ظفر اقبال بخاری نے کہا کہ پولیس نے 23 اپریل کو پیپلز چورنگی کے قریب متحدہ کے انتخابی دفتر کے قریب کیے گئے بم دھماکے میں ملوث ملزم کا سراغ لگا لیاہے۔ معلومات کے مطابق دھماکے میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والا ملزم ملوث ہے جوکالعدم تنظیم کے نعیم بخاری گروپ سے وابستہ ہو کر دہشت گرد کارروائیاں کر رہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے تاہم پولیس کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی، بعدازاں خفیہ اطلاع ملی کہ ملزم شہر سے باہر فرارہوکر روپوش ہو گیا ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ زون کے مطابق ملزم صرف پیپلز چورنگی بم دھماکے میں ملوث نہیں بلکہ کئی بم دھماکوں میں ملوث ہے، فی الحال ملزم کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 25 اپریل کو نصرت بھٹو کالونی میں متحدہ کے انتخابی دفتر کے باہر بم دھماکے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ دھماکے میں استعمال کی جانے والی موٹر سائیکل پر جعلی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی اور اس سلسلے میں ایکسائز پولیس سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔
جونمبر پلیٹ تباہ شدہ موٹر سائیکل پر لگی ہوئی تھی، اس نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکل کسی کرسچین شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے تاہم جلد ہی تباہ شدہ موٹرسائیکل کا اصل نمبر سامنے آجائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ 26 اپریل کو مومن آباد کے علاقے قائد عوام کالونی میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ سے قبل بشیر جان کی گاڑی کے قریب کیے جانے والے بم دھماکے کی تحقیقات میں بھی اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
عزیز آباد بم دھماکوں کی تحقیقات کیلیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں پولیس کو اہم پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے سیمنٹ کے بلاک میں نصب ایک موبائل فون بھی ملا ہے جس کے آئی ایم آئی آئی (IMEI) نمبر سے پولیس نے اپنی تفتیش مزید آگے بڑھانا شروع کردی ہے۔ امید ہے پولیس جلد اصل ملزمان تک پہنچ کر ملزمان کو گرفتار کر لے گی ۔ پیپلز چورنگی، نصرت بھٹو کالونی اور مومن آباد میں سیاسی جماعتوں کے دفاترکے قریب کیے جانے والے بم دھماکوں میں ملوث ملزمان کا سراغ لگالیا ہے۔ یہ بات ڈی آئی جی ویسٹ زون ظفراقبال بخاری نے اتوار کو ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ظفر اقبال بخاری نے کہا کہ پولیس نے 23 اپریل کو پیپلز چورنگی کے قریب متحدہ کے انتخابی دفتر کے قریب کیے گئے بم دھماکے میں ملوث ملزم کا سراغ لگا لیاہے۔ معلومات کے مطابق دھماکے میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والا ملزم ملوث ہے جوکالعدم تنظیم کے نعیم بخاری گروپ سے وابستہ ہو کر دہشت گرد کارروائیاں کر رہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے تاہم پولیس کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی، بعدازاں خفیہ اطلاع ملی کہ ملزم شہر سے باہر فرارہوکر روپوش ہو گیا ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ زون کے مطابق ملزم صرف پیپلز چورنگی بم دھماکے میں ملوث نہیں بلکہ کئی بم دھماکوں میں ملوث ہے، فی الحال ملزم کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 25 اپریل کو نصرت بھٹو کالونی میں متحدہ کے انتخابی دفتر کے باہر بم دھماکے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ دھماکے میں استعمال کی جانے والی موٹر سائیکل پر جعلی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی اور اس سلسلے میں ایکسائز پولیس سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔
جونمبر پلیٹ تباہ شدہ موٹر سائیکل پر لگی ہوئی تھی، اس نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکل کسی کرسچین شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے تاہم جلد ہی تباہ شدہ موٹرسائیکل کا اصل نمبر سامنے آجائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ 26 اپریل کو مومن آباد کے علاقے قائد عوام کالونی میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ سے قبل بشیر جان کی گاڑی کے قریب کیے جانے والے بم دھماکے کی تحقیقات میں بھی اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔