پشاور میں خودکش حملہ اے این پی کے امیدوار ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید
زخمیوں کی تعداد60 سے زائد ہے جن میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک ہے
SARGODHA/ GUJAR KHAN:
پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکا ہوا ہے جس میں اے این پی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دھماکا پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران ہوا۔ دھماکے میں 13 افراد شہید ہوگئے جن میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے 'پی کے 78' کے انتخابی امیدوار ہارون بلور بھی شامل ہیں۔ تاہم اب شہید ہونےوالے افراد کی تعداد بڑھ کر 20 ہوگئی ہے جب کہ 62 افراد زخمی ہیں۔
دھماکے کے بعد پولیس اور امدادی ادارے جائے وقوع پہنچ گئے، تمام لاشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں لائی جاچکی ہیں جب کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہارون بلور تقریب کے مہمان خصوصی تھے ان کے پہنچنے پر حملہ آور نے ان کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ دھماکے کے بعد اے این پی کے کارکنان بڑی تعداد میں جائے وقوع اور اسپتال پہنچ گئے۔
اطلاعات آئی تھیں کہ ہارون بلور کے ساتھ ان کے بیٹے دانیال بلور بھی موجود تھے اور وہ بھی زخمی ہوگئے ہیں تاہم اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دھماکے میں کم از کم 8 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
یہ پڑھیں: بشیر احمد بلور خودکش حملے میں شہید
یاد رہے کہ جائے وقوع سے کچھ ہی فاصلے پر 22 دسمبر 2012ء میں اے این پی کے رہنما بشیر بلور پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں بشیر بلور سمیت 9 افراد شہید ہوگئے تھے بشیر بلور کو بھی لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے اس وقت ہارون بلور بھی وہاں موجود تھے جو دھماکے میں زخمی ہوگئے تھے۔
نگراں وزیراعظم ناصر الملک نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ پر دہشت گرد حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ہارون بلور اور ان کے ساتھیوں کی شہادتوں پر دل انتہائی مغموم ہے ریاست انتخابی مہم کے دوران تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے امیدواروں کے لیے سیکیورٹی یقینی بنائے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ہارون بلور کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے سوگواران کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک میں جمہوریت کا راستہ روکنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں، وہ کل بھی ناکام ہوئے تھے اور آج بھی ناکام ہوں گے ہم سوگواران کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمن دہشت گردی کے ذریعے ملک اور جمہوریت پر حملہ آور ہیں یہ عناصر پاکستان اور جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، ملک کو دہشت گردی سے محفوظ کرنا سب کی ذمہ داری ہے،پیپلز پارٹی پاکستانی قوم کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اے این پی کے کارواں پر حملہ قابل مذمت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہارون بلور کی شہادت سے ہمارے دہشت گردی کے خلاف عزم مزید پختہ ہوا، پاکستان مسلم لیگ نے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بہت کام کیا اور ملک میں امن قائم کیا، ہارون بلور کی شہادت ایک قومی سانحہ ہے، ہم ایک زندہ قوم ہیں اور ایسے واقعات ہمارے عزم اور حوصلے کو متزلزل نہیں کرسکتے۔
گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا، چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الٰہی ، مونس الٰہی سمیت دیگر رہنماؤں نے واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دھماکے اور ہارون بلور سمیت دیگر افراد کی شہادتوں کے سوگ میں آج بدھ کو مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکا ہوا ہے جس میں اے این پی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دھماکا پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران ہوا۔ دھماکے میں 13 افراد شہید ہوگئے جن میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرحوم رہنما بشیر بلور کے بیٹے اور اے این پی کے 'پی کے 78' کے انتخابی امیدوار ہارون بلور بھی شامل ہیں۔ تاہم اب شہید ہونےوالے افراد کی تعداد بڑھ کر 20 ہوگئی ہے جب کہ 62 افراد زخمی ہیں۔
دھماکے کے بعد پولیس اور امدادی ادارے جائے وقوع پہنچ گئے، تمام لاشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں لائی جاچکی ہیں جب کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہارون بلور تقریب کے مہمان خصوصی تھے ان کے پہنچنے پر حملہ آور نے ان کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ دھماکے کے بعد اے این پی کے کارکنان بڑی تعداد میں جائے وقوع اور اسپتال پہنچ گئے۔
اطلاعات آئی تھیں کہ ہارون بلور کے ساتھ ان کے بیٹے دانیال بلور بھی موجود تھے اور وہ بھی زخمی ہوگئے ہیں تاہم اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دھماکے میں کم از کم 8 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
یہ پڑھیں: بشیر احمد بلور خودکش حملے میں شہید
یاد رہے کہ جائے وقوع سے کچھ ہی فاصلے پر 22 دسمبر 2012ء میں اے این پی کے رہنما بشیر بلور پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں بشیر بلور سمیت 9 افراد شہید ہوگئے تھے بشیر بلور کو بھی لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے اس وقت ہارون بلور بھی وہاں موجود تھے جو دھماکے میں زخمی ہوگئے تھے۔
سیاسی قائدین کی مذمت
نگراں وزیراعظم ناصر الملک نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ پر دہشت گرد حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ہارون بلور اور ان کے ساتھیوں کی شہادتوں پر دل انتہائی مغموم ہے ریاست انتخابی مہم کے دوران تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے امیدواروں کے لیے سیکیورٹی یقینی بنائے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ہارون بلور کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے سوگواران کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک میں جمہوریت کا راستہ روکنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں، وہ کل بھی ناکام ہوئے تھے اور آج بھی ناکام ہوں گے ہم سوگواران کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمن دہشت گردی کے ذریعے ملک اور جمہوریت پر حملہ آور ہیں یہ عناصر پاکستان اور جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، ملک کو دہشت گردی سے محفوظ کرنا سب کی ذمہ داری ہے،پیپلز پارٹی پاکستانی قوم کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اے این پی کے کارواں پر حملہ قابل مذمت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہارون بلور کی شہادت سے ہمارے دہشت گردی کے خلاف عزم مزید پختہ ہوا، پاکستان مسلم لیگ نے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بہت کام کیا اور ملک میں امن قائم کیا، ہارون بلور کی شہادت ایک قومی سانحہ ہے، ہم ایک زندہ قوم ہیں اور ایسے واقعات ہمارے عزم اور حوصلے کو متزلزل نہیں کرسکتے۔
گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا، چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الٰہی ، مونس الٰہی سمیت دیگر رہنماؤں نے واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دھماکے اور ہارون بلور سمیت دیگر افراد کی شہادتوں کے سوگ میں آج بدھ کو مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔