لندن میں ’’صوفی نائٹ‘‘ سائرہ پیٹر نے گوروں کو جھومنے پر مجبور کر دیا

مجھے فخر ہے میں پاکستانی ہوں،اپنی آواز اورموسیقی کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک میں ملک کا نام روشن کررہی ہوں، گلوکارہ

جشن آزادی کیلیے خصوصی ملّی نغمہ تیار کررہی ہوں، جوحب الوطنی کے جذبوں میں بھی اضافہ کریگا، ٹیلی فون پر ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

برطانیہ میں مقیم پاکستان کی پہلی اوپرا صوفی سنگر سائرہ پیٹر نے لندن میں منعقدہ ''صوفی نائٹ'' میں ' سچل سرمست، بلھے شاہ ،شاہ عبداللطیف بھٹائی اور حضرت لعل شہبازقلندر' کا صْوفیانہ اور عارفانہ کلام اپنی آواز میں پیش کرکے گوروں کو جْھومنے پر مجبور کردیا۔


لندن کے مقامی آڈیٹوریم میں محفلِ موسیقی بعنوان ''صوفی نائٹ ود سائرہ پیٹر'' کا شاندار انعقاد کیا گیا، جس میں سکھ، مسیحی، ہندو، مسلم، انگریز، بنگلہ دیش، سری لنکن اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے موسیقی کے دیوانوں نے شرکت کی۔ صوفی سنگر سائرہ پیٹر نے اس موقع پر برصغیر پاک و ہند کے اولیائے کرام کا لکھا ہوا عارفانہ اور صوفیانہ کلام پیش کرکے محفل میں خوب رنگ جمایا۔

سائرہ پیٹر نے قلندری دھمال کو نئے انداز سے پیش کیا، جسے سامعین نے بے حد پسند کیا۔ خاص طورپراس محفل میں شریک انگریزشاندارپرفارمنس پرجھومنے لگے اورسماں دیدنی ہوگیا۔


پروگرام کے اختتام پرسائرہ پیٹر نے لندن سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ مجھے فخر ہے کہ میں پاکستانی ہوں اور اپنی آواز اور موسیقی کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک میں پاکستان کا نام روشن کررہی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ صوفی میوزک کی برطانیہ میں بہت مانگ ہے۔ اس موسیقی کو وہ بھی شوق سے سنتے ہیں، جن کو کلام کے بول سمجھ میں نہیں آتے، لیکن سب جانتے ہیں کہ موسیقی کی کوئی زبان نہیں ہوتی، موسیقی میں اتنی قوت ہے کہ اس نے تمام قوموں کے سامعین کو اکھٹا کیا جاسکتا ہے۔

سائرہ پیٹر نے مزید بتایا کہ گزشتہ برس کی طرح امسال بھی جشن آزادی کے لیے خصوصی ملّی نغمہ تیار کررہی ہوں، جو سننے والوں کی سماعتوں میں رس گھولنے کے ساتھ حب الوطنی کے جذبوں میں بھی اضافہ کرے گا۔

 
Load Next Story