ایف بی آر ایپلٹ ٹربیونل پرتحفظات لاڈویژن کیساتھ پھر اٹھائے گا

ٹربیونل چیئرمین کوہٹانے کے بعدعہدے کیلیے افسران کی بھاگ دوڑ،ایک سینئرپراعتراض

مدلل موقف اورٹربیونلزمیں بھرپورنمائندگی کیلیے بھی حکمت عملی تیارکی جائیگی،ذرائع۔ فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے کھربوں روپے ریونیو کے 40 ہزار سے زائد ٹیکس تنازعات کے حوالے سے ایپلٹ ٹربیونل سے متعلق تحفظات کا معاملہ دوبارہ سے لا ڈویژن کے ساتھ اٹھانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ان لینڈ ریونیو ایپلٹ ٹربیونل کی سطح پر ٹیکس تنازعات سے متعلق بڑے پیمانے پر بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث ایپلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو کے موجودہ چیئرمین کو عہدے سے ہٹانے کے لیے باقاعدہ طور پر سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر درخواست سماعت کے لیے منظور ہوگئی ہے اور اس کے بعد انکی جگہ ایپلٹ ٹربیونل کے سینئر ممبر شاہد ڈھلوں سمیت دیگر سینئر ممبران نے نئے چیئرمین کے طور پر تعیناتی کے لیے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد ڈھلوں کے بارے میں ملنے والی رپورٹس تسلی بخش نہیں اس لیے ایف بی آر لا ڈویژن سے رجوع کرے گا، شاہد ڈھلوں کے بارے میں رپورٹس ہیں کہ ان کے پاس آنے والے ٹیکس تنازعات کے کیس خراب ہورہے ہیں اور ایف بی آر کو ریونیو کی مد میں بھاری نقصان ہورہا ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی ایف بی آر نے ایپلٹ ٹربیونلز میں کیسوں کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی غرض سے آئین کا آرٹیکل 186 لاگو کرنے کے لیے حکومت سے رجوع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا تھا جس کے لیے لا ڈویژن سے مشاورت بھی کی گئی تھی۔

ایف بی آر نے ایپلٹ ٹربیونلز کے سامنے موثر و مدلل موقف پیش اور بھرپور نمائندگی کے لیے بھی حکمت عملی وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایپلٹ ٹربیونلز کی سطح پر ٹیکس دہندگان کی جانب سے کیسوں کو مینیج کرنے کو ناممکن بنایا جاسکے اور ایف بی آرکے پینل پر وکلا کی کارکردگی کو کیسوں میں ایف بی آر کے حق میں آنے والے فیصلوں اور ان سے ہونے والی ریکوری سے منسلک کیا جائے گا، ہارنے والے وکلا کو پینل سے ہٹادیا جائیگا اور اس بارے میں ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی کے اجلاس میں ایف بی آر کے ممبر لیگل کی تجویز پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

 
Load Next Story