کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس نے پہلی بار 19400 پوائنٹس کی حد کو چھو لیا

کاروبار کے آغاز پر زبردست خریداری سے مارکیٹ 218 پوائنٹس بلند ہونے کے بعد پرافٹ ٹیکنگ، تیزی 30 تک محدود

انڈیکس ریکارڈ 19256 پر بند، 189 کمپنیوں کے بھاؤ، مارکیٹ سرمائے میں 23 ارب کا اضافہ،13.7کروڑ حصص کی تجارت۔ فوٹو: فائل

بدامنی اور دہشت گردی کی وارداتوں کے باعث انتخابات کے انعقاد سے متعلق تحفظات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو معمولی مندی کے بعد محدود پیمانے پرتیزی کے آثارغالب رہے اور انڈیکس تاریخ کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔

تیزی کے باعث 48.09 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید23 ارب20 کروڑ 23 لاکھ 1 ہزار 137 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ انتخابی ایام جوں جوں قریب آرہے ہیں سرمایہ کاروں میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق تحفظات بڑھتے جارہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پیر کو ریکارڈ تیزی کے فوری بعد انرجی سیکٹر بالخصوص پی ایس او اور اوجی ڈی سی ایل میں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہوا جس سے تیزی کی شدت میں کمی ہوئی۔

کاروبار کے آغاز پرغیرملکیوں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر89 لاکھ43 ہزار 978 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر218.64 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس پہلی بار19400 کی حد عبور کر کے 19444.68 پوائنٹس پر جا پہنچا تھا۔




لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 12 لاکھ93 ہزار80 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے12 لاکھ 57 ہزار959 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے10 لاکھ 94 ہزار693 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے17 لاکھ94 ہزار666 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے35 لاکھ3 ہزار581 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے تیزی 6.09 پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی۔

تاہم اختتامی لمحات میں بعض شعبوں میں خریداری کے نتیجے میں مارکیٹ مندی سے نکل آئی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 30.07پوائنٹس بڑھ کر19256.70 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس16.90 پوائنٹس اضافے سے 14814.62 اور کے ایم آئی30 انڈیکس97.68 پوائنٹس کے اضافے سے 33508.65 ہوگیا، کاروباری حجم0.73 فیصد زائد رہا اور13 کروڑ72 لاکھ41 ہزار800 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ393 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں189 کے بھائو میں اضافہ، 189 کے داموں میں کمی اور15 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story