ایس ای سی پی کی کمپنیوں کا ریکارڈ مکمل کرنے کی حکمت عملی
رجسٹریشن دفاتر میں زیر التوا کیسز نمٹانے، انضباتی دستاویز جمع کرانے کیلیے موقع دیا جائیگا
BANGALORE:
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) نے تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمپنی رجسٹریشن دفاتر میں زیر التوا ایشو ریزولوشن کے ہزاروں کیسز جلداز جلد نمٹانے اور موخر شدہ انضباتی دستاویزات جمع کرانے کے لیے موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ روز جاری اعلامیے کے مطابق تمام کمپنیوں کا ضروری دستاویزی ریکارڈ مکمل کرنے کے لیے ای سروس پالیسی کے تحت حکمت عملی ترتیب دے دی گئی ہے، ایس ای سی پی کے ملک بھر میں قائم کمپنی رجسٹریشن دفاتر میں ایشو ریزولوشن کے 13 ہزار کیسز متعلقہ کمپنیوں کی جانب سے ضروری دستاویزات کی عدم فراہمی پر التوا کا شکار ہیں، ان کیسز کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ایس ای سی پی نے کمپنیوں کوسہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت معمول کی انضباتی دستاویزات فراہم کرنے کے لیے مہلت دی جائے گی اور معمولی نوعیت کی ریکارڈ کی درستگی میں کمپنیوں کی رہنمائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ ای سروس کی تحت کمپنیاںاس وقت تک نئی دستاویزات جمع نہیں کرا سکتیں جب تک پہلے سے فراہم کردہ دستاویزات کسی اعتراض کے بغیرجمع نہ کر لیں جائیں تاہم ضروری اور لازمی انضباتی دستاویزات فراہم نہ کرنے والی کمپنیوں کی انتظامیہ سے رابطہ کیا جائے گا اور متعلقہ کمپنی کو مجوزہ ریکارڈ یا دستاویز کی فراہمی کے لیے 15 دن کا وقت دیا جائے گا، کمپنی کی جانب سے جواب موصول نہ ہونے پر کمپنی کے تمام ڈائریکٹرز اور چیف ایگزیکٹو کو نوٹس جاری کیے جائیں گے اور لازمی دستاویز کی فراہمی کے لیے مزید 15 دن کا وقت دیا جائے گا۔
یاد دہانی کے دوسرے نوٹس میں متعلقہ کمپنی کو باور کرایا جائے گا کہ اگر مقررہ وقت کے اندر لازمی دستاویز فراہم نہ کی گئی توکمپنیز آرڈننس 1984 کے سکشن 468 کے تحت کمپنی کو متعلقہ دستاویز (سرٹیفکیٹ) کی فراہمی روک دی جائے گی جبکہ کمپنی کی جانب سے اس مد میں جمع کرائی جانے والی فیس بھی ضبط کر لی جائے گی۔ ایس ای سی پی کے کمیشن کی منظور کردہ حکمت عملی کے مطابق ملک بھی قائم تمام کمپنی رجسٹریشن آفس کو ایشو ریزولوشن کے کیسز سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں جبکہ کارپوریٹ سیکٹر کو میڈیا اور ایس ای سی پی کی ویب سائٹ کے ذریعے ضروری انضباتی دستاویزات مقررہ وقت کے اندر جمع کرانے سے متعلق آگاہ کیا جائیگا۔
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) نے تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمپنی رجسٹریشن دفاتر میں زیر التوا ایشو ریزولوشن کے ہزاروں کیسز جلداز جلد نمٹانے اور موخر شدہ انضباتی دستاویزات جمع کرانے کے لیے موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ روز جاری اعلامیے کے مطابق تمام کمپنیوں کا ضروری دستاویزی ریکارڈ مکمل کرنے کے لیے ای سروس پالیسی کے تحت حکمت عملی ترتیب دے دی گئی ہے، ایس ای سی پی کے ملک بھر میں قائم کمپنی رجسٹریشن دفاتر میں ایشو ریزولوشن کے 13 ہزار کیسز متعلقہ کمپنیوں کی جانب سے ضروری دستاویزات کی عدم فراہمی پر التوا کا شکار ہیں، ان کیسز کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ایس ای سی پی نے کمپنیوں کوسہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت معمول کی انضباتی دستاویزات فراہم کرنے کے لیے مہلت دی جائے گی اور معمولی نوعیت کی ریکارڈ کی درستگی میں کمپنیوں کی رہنمائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ ای سروس کی تحت کمپنیاںاس وقت تک نئی دستاویزات جمع نہیں کرا سکتیں جب تک پہلے سے فراہم کردہ دستاویزات کسی اعتراض کے بغیرجمع نہ کر لیں جائیں تاہم ضروری اور لازمی انضباتی دستاویزات فراہم نہ کرنے والی کمپنیوں کی انتظامیہ سے رابطہ کیا جائے گا اور متعلقہ کمپنی کو مجوزہ ریکارڈ یا دستاویز کی فراہمی کے لیے 15 دن کا وقت دیا جائے گا، کمپنی کی جانب سے جواب موصول نہ ہونے پر کمپنی کے تمام ڈائریکٹرز اور چیف ایگزیکٹو کو نوٹس جاری کیے جائیں گے اور لازمی دستاویز کی فراہمی کے لیے مزید 15 دن کا وقت دیا جائے گا۔
یاد دہانی کے دوسرے نوٹس میں متعلقہ کمپنی کو باور کرایا جائے گا کہ اگر مقررہ وقت کے اندر لازمی دستاویز فراہم نہ کی گئی توکمپنیز آرڈننس 1984 کے سکشن 468 کے تحت کمپنی کو متعلقہ دستاویز (سرٹیفکیٹ) کی فراہمی روک دی جائے گی جبکہ کمپنی کی جانب سے اس مد میں جمع کرائی جانے والی فیس بھی ضبط کر لی جائے گی۔ ایس ای سی پی کے کمیشن کی منظور کردہ حکمت عملی کے مطابق ملک بھی قائم تمام کمپنی رجسٹریشن آفس کو ایشو ریزولوشن کے کیسز سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں جبکہ کارپوریٹ سیکٹر کو میڈیا اور ایس ای سی پی کی ویب سائٹ کے ذریعے ضروری انضباتی دستاویزات مقررہ وقت کے اندر جمع کرانے سے متعلق آگاہ کیا جائیگا۔