کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست خارج
سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف درخواستیں نہیں سن سکتے فریقین سپریم کورٹ یاٹریبونل میں درخواست دائرکرسکتے ہیں،سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے 11 انتخابی حلقوں کی حد بندی کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست خارج کردی۔
جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فاروق شاہ پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستوں کو نمٹا دیا ، عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے کراچی میں انتخابی حلقوں کی نئی حد بندی کے لئے نوٹی فکیشن سپریم کورٹ کے حکم پر جاری کیا، سندھ ہائی کورٹ سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی مجاز نہیں اس لئے فریقین چاہیں تو سپریم کورٹ یا متعلقہ ٹریبونل میں درخواستیں دائر کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے سینیٹر فروغ نسیم کی وساطت سے سندھ ہائی کورٹ میں قومی اسمبلی کے 3 اور صوبائی اسمبلی کے 8 انتخابی حلقوں کی حدبندیوں کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین کے مطابق انتخابی عمل شروع ہونے کے بعد انتخابی حلقہ بندیوں میں تبدیلی ممکن نہیں اس لئے عدالت اسے کالعدم قرار دے۔
جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فاروق شاہ پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستوں کو نمٹا دیا ، عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے کراچی میں انتخابی حلقوں کی نئی حد بندی کے لئے نوٹی فکیشن سپریم کورٹ کے حکم پر جاری کیا، سندھ ہائی کورٹ سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی مجاز نہیں اس لئے فریقین چاہیں تو سپریم کورٹ یا متعلقہ ٹریبونل میں درخواستیں دائر کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے سینیٹر فروغ نسیم کی وساطت سے سندھ ہائی کورٹ میں قومی اسمبلی کے 3 اور صوبائی اسمبلی کے 8 انتخابی حلقوں کی حدبندیوں کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین کے مطابق انتخابی عمل شروع ہونے کے بعد انتخابی حلقہ بندیوں میں تبدیلی ممکن نہیں اس لئے عدالت اسے کالعدم قرار دے۔