مقبوضہ کشمیر میں مسلح افراد کے حملے میں 2 بھارتی سیکیورٹی اہلکار ہلاک
حملے کے بعد اننت ناگ کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کے نام چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے
مقبوضہ کشمیر کے علاقے اننت ناگ میں مسلح افراد کے حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آج صبح اننت ناگ میں سینڑل ریزرو پولیس فورس کے کیمپ پر موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے اچانک حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ حملے کے بعد مسلح افراد بآسانی فرار ہو گئے۔
دوسری جانب بھارتی فوج نے مزید نفری طلب کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے جب کہ زخمی اہلکار کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی درج کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی آج یعنی 13 جولائی کو پاکستان سمیت آزاد و مقبوضہ کشمیر اور دنیا بھر میں 13 جولائی 1931 کے شہداء کی یاد میں 'یوم شہدائے کشمیر' منایا جا رہا ہے۔ 13 جولائی 1931ء کا دن کشمیر کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ جب مسلمانان کشمیر نے ڈوگرہ استبداد کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اذان دینے کے لیے 22 فرزندگان توحید نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آج صبح اننت ناگ میں سینڑل ریزرو پولیس فورس کے کیمپ پر موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے اچانک حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ حملے کے بعد مسلح افراد بآسانی فرار ہو گئے۔
دوسری جانب بھارتی فوج نے مزید نفری طلب کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے جب کہ زخمی اہلکار کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی درج کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی آج یعنی 13 جولائی کو پاکستان سمیت آزاد و مقبوضہ کشمیر اور دنیا بھر میں 13 جولائی 1931 کے شہداء کی یاد میں 'یوم شہدائے کشمیر' منایا جا رہا ہے۔ 13 جولائی 1931ء کا دن کشمیر کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ جب مسلمانان کشمیر نے ڈوگرہ استبداد کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اذان دینے کے لیے 22 فرزندگان توحید نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔