ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے دوران 34 افراد کی ہلاکت پر کرنل میجر سمیت 27 ملزمان کو عمر قید کی سزا
فوجی افسران پر آئینی احکام کی خلاف ورزی کا الزام،27 افراد کومعاونت فراہم کرنے کے الزام میں 15سال سے زائدکی قید کی سزا
ترک عدالت نے 2 سال قبل ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے دوران 34 افراد کی ہلاکت کے الزام میں 72 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
سزا یافتہ 72 افراد میں ترک فوج کے ایک کرنل اور ایک میجر بھی شامل ہیں جن پر آئینی احکام کی خلاف ورزی کا الزام ہے جبکہ دیگر 27 افراد کو معاونت فراہم کرنے کے الزام میں 15 سال سے زائد کی قید کی سزا دی گئی۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سزا پانے والے ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا اور بریت کی درخواست کی جبکہ ان کے علاوہ مقدمے میں نامزد 44 افراد کو بری کر دیا گیا۔
مذکورہ مقدمے میں سزایافتہ ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے جان بوجھ کر ان شہریوں کو قتل کیا جو فوجی بغاوت میں ملوث افراد کی جانب سے شاہراہ باسفورس بند کیے جانے کے بعد، ترک صدر اردوان کے پیغام پر باغیوں کا سامنا کرنے باہر آئے تھے۔
ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کالن نے کہا کہ 18 جولائی کو ملک میں نافذ ایمرجنسی کا نفاذ ختم کردیا جائے گا۔
سزا یافتہ 72 افراد میں ترک فوج کے ایک کرنل اور ایک میجر بھی شامل ہیں جن پر آئینی احکام کی خلاف ورزی کا الزام ہے جبکہ دیگر 27 افراد کو معاونت فراہم کرنے کے الزام میں 15 سال سے زائد کی قید کی سزا دی گئی۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سزا پانے والے ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا اور بریت کی درخواست کی جبکہ ان کے علاوہ مقدمے میں نامزد 44 افراد کو بری کر دیا گیا۔
مذکورہ مقدمے میں سزایافتہ ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے جان بوجھ کر ان شہریوں کو قتل کیا جو فوجی بغاوت میں ملوث افراد کی جانب سے شاہراہ باسفورس بند کیے جانے کے بعد، ترک صدر اردوان کے پیغام پر باغیوں کا سامنا کرنے باہر آئے تھے۔
ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کالن نے کہا کہ 18 جولائی کو ملک میں نافذ ایمرجنسی کا نفاذ ختم کردیا جائے گا۔