ٹاپ آرڈر کی ناکامی چیمپئنز ٹرافی کیلیے تیاریوں پر سوالیہ نشان ثبت
نائب قائدکو جاوید میانداد نے مشورے دیے،واٹمورکی موجودگی میں کپتان پریکٹس کرتے رہے
ٹارگٹ میچ میں ٹاپ آرڈر کی ناکامی قومی کرکٹ ٹیم کی چیمپئنز ٹرافی کیلیے تیاریوں پر سوالیہ نشان ثبت کرگئی۔
محمد حفیظ10،اسد شفیق6،عمران فرحت5اور مصباح الحق 4تک محدود رہے، شعیب ملک نے بھرپور فارم کا جلوہ دکھاتے ہوئے بیٹنگ لائن کی لاج رکھ لی،آل راؤنڈر نے وکٹ کے چاروں طرف دلکش اسٹروکس کھیلتے ہوئے92 رنز کی اننگز سجائی،کامران اکمل نے سابق کپتان کے ساتھ 90کی شراکت میں41رنز کا حصہ ڈالا،ناصر جمشید نے 31رنز بنائے، جنید خان نے اسپیڈ اور سوئنگ کے ہتھیار بھرپور انداز میں استعمال کرتے ہوئے 4شکار کیے، وہاب ریاض نے2 اور اسد علی نے ایک وکٹ حاصل کی، محمد عرفان اور سعید اجمل کوئی کامیابی نہ حاصل کرپائے،50اوورز کا مقابلہ ختم ہونے سے قبل ہی کئی بیٹسمین دوبارہ پریکٹس میں مصروف ہوگئے، محمد حفیظ کا نیٹ میں کچھ وقت گذارنے کے بعد جاوید میانداد کے ساتھ طویل سیشن ہوا۔
مصباح الحق کوچ ڈیو واٹمور کی موجودگی میں بولرز کے چھکے چھڑاتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کیلیے قومی کرکٹ ٹیم کے ایبٹ آباد میں جاری کیمپ کے پہلے4روز ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے خوف نے مینجمنٹ کو بولرز کی بیٹنگ تکنیک بہتر بنانے پر توجہ دینے پر مجبور کیا، منگل کو 50اوورز کے ٹارگٹ میچ میں بیٹسمینوں کو 250رنز کا ہدف دیا گیا جس کے تعاقب میں اوپنرز ناکام رہے، بعد ازاں ٹاپ فائیو میں سے کوئی بھی قابل ذکر فارم کا مظاہرہ نہ کرسکا،عمران فرحت5رنز بنا کردوسرے ہی اوور میں جنید خان کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے،تھوڑے وقفے بعد محمد حفیظ (10) کی اننگز کا اختتام بھی پیسر کی ڈلیوری پر ہوا، 6 رنز بنانے والے اسد شفیق کو وہاب ریاض نے دھر لیا۔
مصباح الحق 4 رنز پر اسد علی کا شکار بنے،ناصر جمشید (31)کی مزاحمت وہاب ریاض کے ہاتھوں دم توڑ گئی،24 اوورز میں صرف71پر5وکٹیں گرنے کے بعد شعیب ملک نے کمان سنبھال لی، انھوں نے چاروں طرف دلکش اسٹروکس کھیل کر میدان میں موجود تماشائیوں کی قلیل تعداد سے بھرپور داد سمیٹی، اس دوران 41رنز کی اننگز کھیلنے والے کامران اکمل نے بھی آل راؤنڈر کا ساتھ دیتے ہوئے ٹوٹل33 اوورز میں 161 تک پہنچایا، ان کی وکٹ جنید خان نے حاصل کی، شعیب ملک کو92 رنز پر فاسٹ بولر نے آؤٹ کرکے اپنے 4شکار مکمل کیے،ابھی47اوورز میں 217رنز بنے تھے کہ بیٹسمینوں اور بولرز کی جنگ بے نتیجہ ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
ٹارگٹ میچ میں خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہنے والے محمد حفیظ ، مصباح الحق اور ناصر جمشید وقفے وقفے سے میدان کے ایک طرف بنے نیٹس میں اپنے اسٹروکس چیک کرتے رہے، مقامی بولرز نے قومی ہیروز کو پریکٹس کرانے کا فریضہ بڑی خوش دلی سے سر انجام دیا،بعد ازاں محمد حفیظ کا جاوید میانداد کے ساتھ طویل انفرادی سیشن ہوا، سابق کپتان نے آل راؤنڈر کو تکنیکی خامیوں سے آگاہ کرتے ہوئے خاص طور پر کور میں اسٹروکس کی بار بار مشق کرائی،کوچ ڈیو واٹمور نے سب سے پہلے اسد شفیق کو نیٹ میں بلاکر اسٹروکس پر نظر رکھتے ہوئے مشورے دیے۔
بعد ازاں امپائر کی جگہ پر کھڑے ہوکر مصباح الحق کے بیٹ سے ابلتے شاٹس دیکھتے رہے،کپتان نے ہر بولر کی دھنائی کرتے ہوئے3بار تو گیند میدان سے ہی باہر پھینک دی،اس دوران محمد حفیظ نے کوچ سے گفتگو جاری رکھی،مصباح کے بعد جنید خان اور احسان عادل کو بھی بیٹنگ پریکٹس کا موقع ملا، اسد علی ایک پُراعتماد بیٹسمین کی طرح گیندوں کا سامنا کرتے رہے، دوسری طرف فیلڈنگ کوچ جولین فاؤنٹین نے بھی مختلف کھلاڑیوں کے ساتھ انفرادی سیشنز کیے،انھوں نے عمر امین کو خاص طور پر چند ڈرلز کرائیں، گذشتہ 4 روز کی بانسبت کرکٹرز نے میدان میں زیادہ مصروف دن گذارنے کے بعد سائے ڈھلنے پر ٹریننگ کا اختتام کیا۔
محمد حفیظ10،اسد شفیق6،عمران فرحت5اور مصباح الحق 4تک محدود رہے، شعیب ملک نے بھرپور فارم کا جلوہ دکھاتے ہوئے بیٹنگ لائن کی لاج رکھ لی،آل راؤنڈر نے وکٹ کے چاروں طرف دلکش اسٹروکس کھیلتے ہوئے92 رنز کی اننگز سجائی،کامران اکمل نے سابق کپتان کے ساتھ 90کی شراکت میں41رنز کا حصہ ڈالا،ناصر جمشید نے 31رنز بنائے، جنید خان نے اسپیڈ اور سوئنگ کے ہتھیار بھرپور انداز میں استعمال کرتے ہوئے 4شکار کیے، وہاب ریاض نے2 اور اسد علی نے ایک وکٹ حاصل کی، محمد عرفان اور سعید اجمل کوئی کامیابی نہ حاصل کرپائے،50اوورز کا مقابلہ ختم ہونے سے قبل ہی کئی بیٹسمین دوبارہ پریکٹس میں مصروف ہوگئے، محمد حفیظ کا نیٹ میں کچھ وقت گذارنے کے بعد جاوید میانداد کے ساتھ طویل سیشن ہوا۔
مصباح الحق کوچ ڈیو واٹمور کی موجودگی میں بولرز کے چھکے چھڑاتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کیلیے قومی کرکٹ ٹیم کے ایبٹ آباد میں جاری کیمپ کے پہلے4روز ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے خوف نے مینجمنٹ کو بولرز کی بیٹنگ تکنیک بہتر بنانے پر توجہ دینے پر مجبور کیا، منگل کو 50اوورز کے ٹارگٹ میچ میں بیٹسمینوں کو 250رنز کا ہدف دیا گیا جس کے تعاقب میں اوپنرز ناکام رہے، بعد ازاں ٹاپ فائیو میں سے کوئی بھی قابل ذکر فارم کا مظاہرہ نہ کرسکا،عمران فرحت5رنز بنا کردوسرے ہی اوور میں جنید خان کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے،تھوڑے وقفے بعد محمد حفیظ (10) کی اننگز کا اختتام بھی پیسر کی ڈلیوری پر ہوا، 6 رنز بنانے والے اسد شفیق کو وہاب ریاض نے دھر لیا۔
مصباح الحق 4 رنز پر اسد علی کا شکار بنے،ناصر جمشید (31)کی مزاحمت وہاب ریاض کے ہاتھوں دم توڑ گئی،24 اوورز میں صرف71پر5وکٹیں گرنے کے بعد شعیب ملک نے کمان سنبھال لی، انھوں نے چاروں طرف دلکش اسٹروکس کھیل کر میدان میں موجود تماشائیوں کی قلیل تعداد سے بھرپور داد سمیٹی، اس دوران 41رنز کی اننگز کھیلنے والے کامران اکمل نے بھی آل راؤنڈر کا ساتھ دیتے ہوئے ٹوٹل33 اوورز میں 161 تک پہنچایا، ان کی وکٹ جنید خان نے حاصل کی، شعیب ملک کو92 رنز پر فاسٹ بولر نے آؤٹ کرکے اپنے 4شکار مکمل کیے،ابھی47اوورز میں 217رنز بنے تھے کہ بیٹسمینوں اور بولرز کی جنگ بے نتیجہ ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
ٹارگٹ میچ میں خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہنے والے محمد حفیظ ، مصباح الحق اور ناصر جمشید وقفے وقفے سے میدان کے ایک طرف بنے نیٹس میں اپنے اسٹروکس چیک کرتے رہے، مقامی بولرز نے قومی ہیروز کو پریکٹس کرانے کا فریضہ بڑی خوش دلی سے سر انجام دیا،بعد ازاں محمد حفیظ کا جاوید میانداد کے ساتھ طویل انفرادی سیشن ہوا، سابق کپتان نے آل راؤنڈر کو تکنیکی خامیوں سے آگاہ کرتے ہوئے خاص طور پر کور میں اسٹروکس کی بار بار مشق کرائی،کوچ ڈیو واٹمور نے سب سے پہلے اسد شفیق کو نیٹ میں بلاکر اسٹروکس پر نظر رکھتے ہوئے مشورے دیے۔
بعد ازاں امپائر کی جگہ پر کھڑے ہوکر مصباح الحق کے بیٹ سے ابلتے شاٹس دیکھتے رہے،کپتان نے ہر بولر کی دھنائی کرتے ہوئے3بار تو گیند میدان سے ہی باہر پھینک دی،اس دوران محمد حفیظ نے کوچ سے گفتگو جاری رکھی،مصباح کے بعد جنید خان اور احسان عادل کو بھی بیٹنگ پریکٹس کا موقع ملا، اسد علی ایک پُراعتماد بیٹسمین کی طرح گیندوں کا سامنا کرتے رہے، دوسری طرف فیلڈنگ کوچ جولین فاؤنٹین نے بھی مختلف کھلاڑیوں کے ساتھ انفرادی سیشنز کیے،انھوں نے عمر امین کو خاص طور پر چند ڈرلز کرائیں، گذشتہ 4 روز کی بانسبت کرکٹرز نے میدان میں زیادہ مصروف دن گذارنے کے بعد سائے ڈھلنے پر ٹریننگ کا اختتام کیا۔