جنوبی کوریا میں کم ازکم اجرت 737 ڈالر فی گھنٹہ مقرر
ویج کونسل کااجلاس،آئندہ سال سے اجرتوں میں10.9فیصداضافے کی منظوری دے دی
جنوبی کوریا کی حکومت نے آئندہ سال کے لیے اجرت کی کم از کم شرح 10.9 فیصد اضافے کے ساتھ 7.37 ڈالرفی گھنٹہ مقرر کردی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اس بات کا فیصلہ جنوبی کوریا کے کم از کم اجرت کونسل کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔فیصلے کے مطابق 2019 کے آغاز سے ورکروں کی فی گھنٹہ کم از کم اجرت 8350 وان (7.37 ڈالر) مقرر کی گئی ہے جو 2018 کے مقابلے میں 10.9فیصد فی گھنٹہ زیادہ ہوگی۔
انھوں نے بتایا کہ ورکروں کی ماہانہ تنخواہ 40 گھنٹے فی ہفتے کے حساب سے 17لاکھ 45 ہزار وان سے بڑھ جائے گی۔ اجلاس کے دوران مزدوروں کی جانب سے فی گھنٹہ 8680 وان اجرت جبکہ جنرل پبلک گروپ کی جانب سے 8350 وان فی گھنٹہ کا چارٹ پیش کیاگیا جس میں سے 8350 وان فی گھنٹہ اجرت کے چارٹ کو اکثریتی ووٹ سے منظور کرلیا گیا۔
یاد رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان 2020 تک فی گھنٹہ اجرت کی شرح بڑھا کر 10 ہزار وان تک کرنا چاہتے ہیں جس میں کامیابی کے لیے انھیں فی گھنٹہ اجرت میں اسی شرح سے اضافہ کرنا ہوگا۔ جنوبی کوریا میں رواں سال فی گھنٹہ اجرت کی شرح 7530 وان ہے جو 2017 کے مقابلے میں 16.4فیصد زیادہ ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اس بات کا فیصلہ جنوبی کوریا کے کم از کم اجرت کونسل کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔فیصلے کے مطابق 2019 کے آغاز سے ورکروں کی فی گھنٹہ کم از کم اجرت 8350 وان (7.37 ڈالر) مقرر کی گئی ہے جو 2018 کے مقابلے میں 10.9فیصد فی گھنٹہ زیادہ ہوگی۔
انھوں نے بتایا کہ ورکروں کی ماہانہ تنخواہ 40 گھنٹے فی ہفتے کے حساب سے 17لاکھ 45 ہزار وان سے بڑھ جائے گی۔ اجلاس کے دوران مزدوروں کی جانب سے فی گھنٹہ 8680 وان اجرت جبکہ جنرل پبلک گروپ کی جانب سے 8350 وان فی گھنٹہ کا چارٹ پیش کیاگیا جس میں سے 8350 وان فی گھنٹہ اجرت کے چارٹ کو اکثریتی ووٹ سے منظور کرلیا گیا۔
یاد رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان 2020 تک فی گھنٹہ اجرت کی شرح بڑھا کر 10 ہزار وان تک کرنا چاہتے ہیں جس میں کامیابی کے لیے انھیں فی گھنٹہ اجرت میں اسی شرح سے اضافہ کرنا ہوگا۔ جنوبی کوریا میں رواں سال فی گھنٹہ اجرت کی شرح 7530 وان ہے جو 2017 کے مقابلے میں 16.4فیصد زیادہ ہے۔