سی پیک صنعتی زونزکی فزیبلٹی کیلیے اگست کی ڈیڈلائن

7صوبائی زونزکی اسٹڈیزہوچکیں،اسلام آباد،کراچی وکشمیرکے انڈسٹریل ایریازکی زیرالتوا

7صوبائی زونزکی اسٹڈیزہوچکیں،اسلام آباد،کراچی وکشمیرکے انڈسٹریل ایریازکی زیرالتوا فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت آزادکشمیر اور وفاق کے صنعتی زون کو حتمی شکل دینے کے لیے اگست تک کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ہے۔


ذرائع کے مطابق سی پیک منصوبے کے تحت متعلقہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے اب تک وفاق کو صوبوں کے 7اکنامک زون کی فزیبلٹی اسٹڈیز موصول ہو چکی ہیں جن میں رشکئی اکنامک زون نوشہرہ، بوستان انڈسٹریل زون، علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی (ایم تھری فیصل آباد)، چائنا اسپیشل اکنامک زون دھابیجی، مہمند ماربل سٹی فاٹا اور گلگت بلتستان میں مکپنداس اسپیشل اکنامک زون کی فزیبلٹی اسٹڈیز تیار کر کے وفاق کو بھیجی جا چکی ہیں تاہم اس وقت تک وفاق کے 2 اکنامک زون جس میں اسلام آباد میں آئی سی ٹی اکنامک زون اور پورٹ قاسم کے قریب وفاق کا دوسرا انڈسٹریل زون جبکہ آزاد کشمیر کے انڈسٹریل زون کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہی نہیں کی جا سکی۔ دوسری جانب اسلام آباد کے خصوصی اقتصادی زون کے لیے وفاق نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب زمین کی نشاندہی کررہا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے سی پیک کے مذکورہ 3 اکنامک زونز کی فزیبلٹی اسٹڈیز کو مکمل کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر اگست کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی ہے تاکہ نئی حکومت کے دور میں اقتصادی زون کے قیام پر باضابطہ طور پر کام شروع کیا جا سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے وفاق کے صنعتی زون میں سروسز سیکٹر کو ترجیح دینے کی تجویز زیرغور ہے اور یہ تجویز اسلام آباد میں کلین انوائرمنٹ کو دیکھتے ہوئے دی گئی ہے جبکہ فیصل آباد میں وفاقی حکومت گارمنٹس سیکٹر کو ترجیح دے گی جس کے لیے چین کے ساتھ جوائنٹ وینچرکی تجویز زیرغور ہے، وفاقی حکومت نے گزشتہ جے سی سی میں زراعت کو بھی سی پیک کے فریم ورک میں شامل کیاتھا اورسی پیک کے تحت زرعی ترقی کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے سیکریٹری سرمایہ کاری بورڈ کے ماتحت ذیلی کمیٹی بھی قائم ہے۔
Load Next Story