مصنوعی دل لگنے کے بعد خاتون مریضہ نے چہل قدمی شروع کردی
ایک ہفتہ قبل قومی ادارہ برائے امراض قلب میں پہلا میکنیکل ہارٹ لگایا گیا تھا
موت سے لڑنے اورمصنوعی دل لگوانے والی پہلی خاتون مریضہ نفیسہ میمن نے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں چہل قدمی شروع کردی ، مصنوعی دل لگوانے والی خاتون کی چہل قدمی سے اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں دیگر زیر علاج مریضوں کوبھی جینے کا حوصلہ ملااورانھوں نے پیغام دیاہے کہ بیماری سے نمٹنے کیلیے ہمت سے کام لیاجائے ،انسان ہمت کرکے بڑے بڑے کام کام کرسکتا ہے۔
بیماری سے لڑنے اور میکنیکل ہارٹ لگوانے والی خاتون کی صحتیابی پر اسپتال انتظامیہ اورمصنوعی دل لگانے والی ٹیم کے ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل عملے نے خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ قومی ادارہ نے عالمی سطح پر شعبہ طب میں اپنی حیثیت کو منوالیا، اسپتال کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر نے اسپتال میں ڈاکٹر پرویز چوہدری کی سربراہی میں مصنوعی دل لگانے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا۔ قومی ادارہ برائے امراض قلب میں گزشتہ ہفتے 62سالہ نفیسہ میمن کا جو عارضہ قلب میں مبتلا تھیں اوران کا دل صرف15فیصد کام کررہا تھا۔
جس پر معروف ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری اوران کی ٹیم نے خاتون کو مصنوعی دل لگانے کا فیصلہ کیا، مصنوعی دل اسپتال انتظامیہ نے اپنی مدد آپ کے تحت امریکی فرم سے منگوایا تھا جو مریضہ کو بلا معاوضہ لگایا گیا ہے۔ اسپتال کے ایگزیکٹو ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹرحمید اللہ ملک نے ایکسپریس کو بتایاکہ قومی ادارہ امراض قلب نے شعبہ طب کی تاریخ میں نئی تاریخ رقم کردی ہے ،قومی ادارہ امراض قلب میں معروف ہارٹ سرجن ڈاکٹرپرویز چوہدری کی سربراہی میں مستند ٹیم موجود ہے آج مصنوعی دل لگوانے والی پہلی مریضہ خاتون نفیسہ نے قومی ادارہ امراض قلب کے ماہرین پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہاکہ پاکستانی ڈاکٹروں نے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کردیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ قومی ادارہ امراض قلب میں کمزور دل کے مریضوںکومصنوعی دل لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے جو پاکستان کی تاریخ کا بڑا کارنامہ ہے۔ اسپتال کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے نے مریضہ کی صحت یابی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہاکہ اسپتال میں پہلی خاتون مریضہ کو مصنوعی دل لگانے کا کامیاب تجربہ رہا جس کو شعبہ طب کی تاریخ میں سراہا جارہا ہے۔ مریضہ نے بھی اپنی طبیعت کی بحالی پر اطمینا ن اورخوشی کا اظہار کیا ہے۔
بیماری سے لڑنے اور میکنیکل ہارٹ لگوانے والی خاتون کی صحتیابی پر اسپتال انتظامیہ اورمصنوعی دل لگانے والی ٹیم کے ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل عملے نے خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ قومی ادارہ نے عالمی سطح پر شعبہ طب میں اپنی حیثیت کو منوالیا، اسپتال کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر نے اسپتال میں ڈاکٹر پرویز چوہدری کی سربراہی میں مصنوعی دل لگانے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا۔ قومی ادارہ برائے امراض قلب میں گزشتہ ہفتے 62سالہ نفیسہ میمن کا جو عارضہ قلب میں مبتلا تھیں اوران کا دل صرف15فیصد کام کررہا تھا۔
جس پر معروف ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری اوران کی ٹیم نے خاتون کو مصنوعی دل لگانے کا فیصلہ کیا، مصنوعی دل اسپتال انتظامیہ نے اپنی مدد آپ کے تحت امریکی فرم سے منگوایا تھا جو مریضہ کو بلا معاوضہ لگایا گیا ہے۔ اسپتال کے ایگزیکٹو ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹرحمید اللہ ملک نے ایکسپریس کو بتایاکہ قومی ادارہ امراض قلب نے شعبہ طب کی تاریخ میں نئی تاریخ رقم کردی ہے ،قومی ادارہ امراض قلب میں معروف ہارٹ سرجن ڈاکٹرپرویز چوہدری کی سربراہی میں مستند ٹیم موجود ہے آج مصنوعی دل لگوانے والی پہلی مریضہ خاتون نفیسہ نے قومی ادارہ امراض قلب کے ماہرین پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہاکہ پاکستانی ڈاکٹروں نے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کردیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ قومی ادارہ امراض قلب میں کمزور دل کے مریضوںکومصنوعی دل لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے جو پاکستان کی تاریخ کا بڑا کارنامہ ہے۔ اسپتال کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے نے مریضہ کی صحت یابی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہاکہ اسپتال میں پہلی خاتون مریضہ کو مصنوعی دل لگانے کا کامیاب تجربہ رہا جس کو شعبہ طب کی تاریخ میں سراہا جارہا ہے۔ مریضہ نے بھی اپنی طبیعت کی بحالی پر اطمینا ن اورخوشی کا اظہار کیا ہے۔