سربجیت کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر میرا دل خون کے آنسو رویا وینا ملک
سربجیت پہلے سے ہی جیل میں سزا بھگت رہا تھا اور اس طرح نہتے آدمی پر تشدد کرنا انتہائی غیر انسانی سلوک تھا، وینا ملک
ISLAMABAD:
وینا ملک نے کہا ہے کہ جب سربجیت سنگھ کو پاکستان کی جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تو ان کا دل خون کے آنسو رونے پر مجبور ہو گیا اوراس طرح کسی نہتے آدمی پر تشدد کرنا انتہائی غیر انسانی سلوک تھا۔
کولکتہ میں بات کرتے ہوئے وینا نے کہا کہ سربجیت پہلے سے ہی جیل میں سزا بھگت رہا تھا اور اس طرح نہتے آدمی پر تشدد کرنا انتہائی غیر انسانی سلوک تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان محبت اور امن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ سربجیت اور ثنا اللہ جیسے واقعات مستقبل میں پیش نہ آئیں۔ وینا نے اس دوران گاندھی کا ایک قول بھی دہرایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ''آنکھ کے بدلے آنکھ لینے سے دنیا محض اندھی ہی ہو گی''۔ اب وینا سے کوئی یہ پوچھتا کہ انہیں پاکستان کے بانی قائدین میں سے کسی کا قول یاد ہے کہ نہیں لیکن کیوں کہ موصوفہ بھارت یاترا پر ہیں تو انہیں اس طرح کی باتیں کرکے بھارتیوں کی ہمدردیاں بھی تو سمیٹنی تھیں۔
وینا کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان آرٹ اور کلچر ایک مربوط رشتہ قائم کرتا ہے اور ایسے نازک موڑ پر اگر کوئی کہتا ہے کہ پاکستانی فن کاروں کو واپس وطن بھیج دیا جائے تو انہیں یہ بھی سمجھنا ہو گا کہ اس کے بدلے میں بھارتی فلموں کو بھی پاکستان میں بند کر دیا جائے گا۔ وینا نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دشمن نہیں ہیں اور دونوں ہی ممالک کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے ماضی کی تلخ یادوں کو بھلا کر مستقبل میں اچھے اور مضبوط تعلقات قائم کرنے کے لئے مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھیں۔
وینا ملک نے کہا ہے کہ جب سربجیت سنگھ کو پاکستان کی جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تو ان کا دل خون کے آنسو رونے پر مجبور ہو گیا اوراس طرح کسی نہتے آدمی پر تشدد کرنا انتہائی غیر انسانی سلوک تھا۔
کولکتہ میں بات کرتے ہوئے وینا نے کہا کہ سربجیت پہلے سے ہی جیل میں سزا بھگت رہا تھا اور اس طرح نہتے آدمی پر تشدد کرنا انتہائی غیر انسانی سلوک تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان محبت اور امن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ سربجیت اور ثنا اللہ جیسے واقعات مستقبل میں پیش نہ آئیں۔ وینا نے اس دوران گاندھی کا ایک قول بھی دہرایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ''آنکھ کے بدلے آنکھ لینے سے دنیا محض اندھی ہی ہو گی''۔ اب وینا سے کوئی یہ پوچھتا کہ انہیں پاکستان کے بانی قائدین میں سے کسی کا قول یاد ہے کہ نہیں لیکن کیوں کہ موصوفہ بھارت یاترا پر ہیں تو انہیں اس طرح کی باتیں کرکے بھارتیوں کی ہمدردیاں بھی تو سمیٹنی تھیں۔
وینا کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان آرٹ اور کلچر ایک مربوط رشتہ قائم کرتا ہے اور ایسے نازک موڑ پر اگر کوئی کہتا ہے کہ پاکستانی فن کاروں کو واپس وطن بھیج دیا جائے تو انہیں یہ بھی سمجھنا ہو گا کہ اس کے بدلے میں بھارتی فلموں کو بھی پاکستان میں بند کر دیا جائے گا۔ وینا نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دشمن نہیں ہیں اور دونوں ہی ممالک کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے ماضی کی تلخ یادوں کو بھلا کر مستقبل میں اچھے اور مضبوط تعلقات قائم کرنے کے لئے مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھیں۔