اڈیالہ جیل میں نوازشریف مریم اورصفدرسے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں کی ملاقات
نوازشریف اور سے ان کے وکلا کی ملاقات منسوخ کردی گئی، جیل حکام
اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے ان کے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کی ہے تاہم ان کی وکلا سے ملاقات منسوخ کردی گئی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق نوازشریف اورمریم نواز کا آج اڈیالہ جیل میں چھٹا روزہے جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکو جیل کا مکین ہوئے 11 دن ہوگئے۔ جیل میں آج قیدیوں سے ملاقاتوں کا دن تھا۔ ان ملاقاتوں کا وقت صبح 8 بجے سے شام چاربجے تک رکھا گیا تھا۔ ہرملاقاتی کو صرف 20 منٹ ملاقات کی اجازت دی گئی۔ اس موقع پر اڈیالہ جیل کی فضائی نگرانی بھی جاری رہی۔
نواز شریف، مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے ملاقاتوں کے موقع پر خصوصی تیاری کررکھی تھی۔ نوازشریف نے حسب سابق شلوارقمیض اور ویسٹ کوٹ زیب تن کیا اوران کی تیاری میں جیل حکام کی جانب سے فراہم کئے گئے مشقتی نے اہم کردارادا کیا۔ مریم نوازبھی روایتی اندازمیں تیار ہوئیں۔
جیل حکام کی جانب سے نوازشریف کے ملاقاتیوں کی فہرست مرتب کی گئی تھی جس میں شریف خاندان کے 17 ارکان، آصف کرمانی ، جاوید ہاشمی، پرویزرشید اورایازصادق سمیت 23 لیگی رہنما اور(ن) لیگ کے 11 وکلاء بھی شامل تھے تاہم مسلم لیگ (ن) کے 16 رہنماؤں، شریف فیملی کے 8 افراد اور کارکنوں سمیت 25 افراد نے ملاقات کی۔
جیل حکام کا کہنا تھا کہ ملاقات کا وقت ختم ہونے کے بعد نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دوبارہ ان کے بیرکوں میں بھجوا دیا گیا۔ نواز شریف اورمریم نوازسے ان کے وکلا کی ملاقات منسوخ کردی۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کی ان کے وکلا سے ملاقات بعد میں کرائی جائے گی۔ تینوں قیدیوں سے ملاقاتیں جیل مینول کے مطابق کرائی گئی، ہرملاقات سے قبل میاں نوازشریف کی مرضی جانی رہی، ملاقات کے دوران کسی کو موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں تھی ۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق نوازشریف اورمریم نواز کا آج اڈیالہ جیل میں چھٹا روزہے جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکو جیل کا مکین ہوئے 11 دن ہوگئے۔ جیل میں آج قیدیوں سے ملاقاتوں کا دن تھا۔ ان ملاقاتوں کا وقت صبح 8 بجے سے شام چاربجے تک رکھا گیا تھا۔ ہرملاقاتی کو صرف 20 منٹ ملاقات کی اجازت دی گئی۔ اس موقع پر اڈیالہ جیل کی فضائی نگرانی بھی جاری رہی۔
نواز شریف، مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے ملاقاتوں کے موقع پر خصوصی تیاری کررکھی تھی۔ نوازشریف نے حسب سابق شلوارقمیض اور ویسٹ کوٹ زیب تن کیا اوران کی تیاری میں جیل حکام کی جانب سے فراہم کئے گئے مشقتی نے اہم کردارادا کیا۔ مریم نوازبھی روایتی اندازمیں تیار ہوئیں۔
جیل حکام کی جانب سے نوازشریف کے ملاقاتیوں کی فہرست مرتب کی گئی تھی جس میں شریف خاندان کے 17 ارکان، آصف کرمانی ، جاوید ہاشمی، پرویزرشید اورایازصادق سمیت 23 لیگی رہنما اور(ن) لیگ کے 11 وکلاء بھی شامل تھے تاہم مسلم لیگ (ن) کے 16 رہنماؤں، شریف فیملی کے 8 افراد اور کارکنوں سمیت 25 افراد نے ملاقات کی۔
جیل حکام کا کہنا تھا کہ ملاقات کا وقت ختم ہونے کے بعد نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دوبارہ ان کے بیرکوں میں بھجوا دیا گیا۔ نواز شریف اورمریم نوازسے ان کے وکلا کی ملاقات منسوخ کردی۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کی ان کے وکلا سے ملاقات بعد میں کرائی جائے گی۔ تینوں قیدیوں سے ملاقاتیں جیل مینول کے مطابق کرائی گئی، ہرملاقات سے قبل میاں نوازشریف کی مرضی جانی رہی، ملاقات کے دوران کسی کو موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں تھی ۔