نواز شریف مریم اور صفدر کی سزاؤں کے خلاف لارجر بنچ کی تشکیل کی سفارش
جسٹس علی اکبر قریشی نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دی
ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزاؤں کے خلاف درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے لائیرز فاؤنڈیشن فار جسٹس نامی تنظیم کی درخواست پر سماعت کی۔ قانون دان اے کے ڈوگر کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین میں آٹھارویں ترمیم کے بعد نیب کا قانون ختم ہوچکا ہے۔ ایک مردہ قانون جو اب ختم ہوچکا ہے اس کے تحت کارروائی عمل نہیں لائی جاسکتی۔ جس قانون کا وجود ہی نہیں ہے اس کے تحت کسی کے خلاف کارروائی اور سزا کیسے ہوسکتی ہے۔ نیب کے قانون کا وجود ختم کی وجہ سے نواز شریف، ان کی بیٹی اور داماد کو اس قانون کے تحت دی جانے والی سزا پر عمل درآمد روکا جائے۔
اے کے ڈوگر کی جانب سے ابتدائی دلائل سننے کے بعد جسٹس علی اکبر قریشی نے درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کردی۔ فاضل جج نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے لائیرز فاؤنڈیشن فار جسٹس نامی تنظیم کی درخواست پر سماعت کی۔ قانون دان اے کے ڈوگر کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین میں آٹھارویں ترمیم کے بعد نیب کا قانون ختم ہوچکا ہے۔ ایک مردہ قانون جو اب ختم ہوچکا ہے اس کے تحت کارروائی عمل نہیں لائی جاسکتی۔ جس قانون کا وجود ہی نہیں ہے اس کے تحت کسی کے خلاف کارروائی اور سزا کیسے ہوسکتی ہے۔ نیب کے قانون کا وجود ختم کی وجہ سے نواز شریف، ان کی بیٹی اور داماد کو اس قانون کے تحت دی جانے والی سزا پر عمل درآمد روکا جائے۔
اے کے ڈوگر کی جانب سے ابتدائی دلائل سننے کے بعد جسٹس علی اکبر قریشی نے درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کردی۔ فاضل جج نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دی۔