بتایاجائے عوام کوبجلی کب ملے گیچیف جسٹس
بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلیے درکارگیس فراہم نہ کرنے پرکمپنیوں کونوٹس جاری.
سپریم کورٹ نے بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلیے بجلی گھروں کو مطلوبہ مقدار میں گیس فراہم نہ کرنے پر ایم ڈی سوئی سدرن اور ناردرن گیس کمپنی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بجلی بحران اورلوڈشیڈنگ کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت19مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ایم ڈی سوئی سدرن اورایم ڈی سوئی نادرن گیس کمپنی کونوٹس جاری کردیے اور وضاحت طلب کی ہے کہ عدالت کوبتایا جائے کہ بجلی پیداواربڑھانے کیلیے درکارگیس فراہم کیوں نہیںکی جارہی؟ عدالت نے ایم ڈی پیپکواوروزارت پانی وبجلی کوبھی ہدایت کی ہے کہ پیداوارمیں اضافہ کرکے ترسیل کا نظام بہتر بنایا جائے توحالات ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ ایم ڈی پیپکواوردیگرمتعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے ۔
عدالت کی ہدایت پر ایم ڈی پیپکونے بجلی کی پیداوار، طلب اورقلت کے حوالے سے رپورٹ پیش کی کہ بجلی کی پیداوارمیں اضافے کیلیے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ہائیڈل،تھرمل اورسولرکے متعدد پروجیکٹ لگائے جارہے ہیں جن کی تکمیل سے بجلی کی قلت پرقابوپانے میں مدد ملے گی۔ چیف جسٹس نے رپورٹ پرعدم اطمینان کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ پراجیکٹ توکب سے زیرتکمیل ہیں عدالت کوبتایاجائے کہ عوام کوکب بجلی ملے گی۔چیف جسٹس کاکہنا تھاکہ توانائی بحران کے حل کیلیے جب تک توانائی ایمرجنسی نہیں لگائی جاتی حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے اوریہ کام انتظامیہ کا ہے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بجلی بحران اورلوڈشیڈنگ کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت19مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ایم ڈی سوئی سدرن اورایم ڈی سوئی نادرن گیس کمپنی کونوٹس جاری کردیے اور وضاحت طلب کی ہے کہ عدالت کوبتایا جائے کہ بجلی پیداواربڑھانے کیلیے درکارگیس فراہم کیوں نہیںکی جارہی؟ عدالت نے ایم ڈی پیپکواوروزارت پانی وبجلی کوبھی ہدایت کی ہے کہ پیداوارمیں اضافہ کرکے ترسیل کا نظام بہتر بنایا جائے توحالات ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ ایم ڈی پیپکواوردیگرمتعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے ۔
عدالت کی ہدایت پر ایم ڈی پیپکونے بجلی کی پیداوار، طلب اورقلت کے حوالے سے رپورٹ پیش کی کہ بجلی کی پیداوارمیں اضافے کیلیے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ہائیڈل،تھرمل اورسولرکے متعدد پروجیکٹ لگائے جارہے ہیں جن کی تکمیل سے بجلی کی قلت پرقابوپانے میں مدد ملے گی۔ چیف جسٹس نے رپورٹ پرعدم اطمینان کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ پراجیکٹ توکب سے زیرتکمیل ہیں عدالت کوبتایاجائے کہ عوام کوکب بجلی ملے گی۔چیف جسٹس کاکہنا تھاکہ توانائی بحران کے حل کیلیے جب تک توانائی ایمرجنسی نہیں لگائی جاتی حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے اوریہ کام انتظامیہ کا ہے۔