پریذائیڈنگ افسر کو فوج طلب کرنیکا اختیار ہے سندھ ہائیکورٹ

شفاف انتخابات اور امیدواروں کے اعتراضات دور کرنا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے

ضابطے کی خلاف ورزی پر امیدوار انتخابی عذرداری دائر کرسکتا ہے، چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم نے قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں میں فوج کی تعیناتی کیلیے دائردرخواستیں نمٹاتے ہوئے آبزرو کیاہے کہ آزادانہ انتخاب کیلیے پریذائڈنگ افسر جب چاہے فوج کو طلب کرسکتا ہے۔


پولنگ اسٹیشن میں امن وامان اور نظم وضبط قائم رکھنا پریزائیڈنگ افسر کی ذمے داری ہے ، شفاف انتخابات کا انعقاداور امیدواروں کے اعتراضات دور کرنا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری ہے ،عدالت نے آبزرویشن میں کہا کہ توقع ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات منعقد کرانے کیلیے ہرممکن اقدامات کرے گاتاکہ ہر ووٹر آزادانہ بلا خوف و خطر اپنا ووٹ کاسٹ کرسکے تاہم ضابطے کی کسی قسم کی خلاف ورزی پرامیدوار انتخابی عذرداری دائر کرسکتا ہے۔

چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے این اے251-اورپی ایس 115سے جماعت اسلامی کے امیدواروں زاہد سعید اور عبدالغفار عمر،پی ایس114-سے عرفان اللہ مروت اور پی ایس127-سے پاکستان پیپلز پارٹی کے محمد اشرف سموں کی درخواستیں نمٹادیں۔ یاسین آزاد ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں این اے 251-اورپی ایس115سے جماعت اسلامی کے امیدوار زاہد سعیداور عبدالغفار عمر،پی ایس 114- سے مسلم لیگ(ن) کے امیدوار عرفان اللہ مروت نے موقف اختیار کیاتھا کہ درخواست گزاروں کو انتخابی مہم چلانے سے روکا جارہا ہے،حلقے میں شامل کئی علاقوں میں امن و امان کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے اور متاثرہ علاقوں میں پولنگ اسٹیشنز بھی قائم کردیے گئے ہیں جن میں محمود آباد، جٹ لائن اور اے بی سینیا لائن بھی شامل ہیں،ان علاقوں میں پولنگ عملہ،ووٹرز اورپولنگ ایجنٹس کو بھی خطرہ ہے۔
Load Next Story