تمام سیاسی قیادت کو خطرہ 65 افراد پر حملوں کی رپورٹ ہے نیکٹا

 کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے سب سے زیادہ، کالعدم جماعت الاحرار اور داعش سے بھی تھریٹ ہے، کوآرڈینیٹرنیکٹا

مستونگ حملہ کرنے والے کا تعلق ایبٹ آباد سے ہے، داعش کے2 سہولت کاروں کا پتہ بھی چلا لیا، آئی جی بلوچستان۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کی کمیٹی برائے داخلہ میں نیکٹا نے انکشاف کیاہے کہ 65 افراد پر حملوں کی رپورٹ ہے اور ان میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے جبکہ آئی جی بلوچستان نے کہاہے کہ مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد کی شناخت کرلی گئی اور یہ کارروائی داعش نے کی ہے۔

قائمہ کمیٹی کاخصوصی اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی روم میں سینیٹررحمن ملک کی زیرصدارت ہوا جس میںکمیٹی کے ممبران کے علاوہ جی ایچ کیو کے نمائندے سمیت نیکٹا کوآرڈینیٹر، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری الیکشن کمیشن، چاروں صوبوںکے آئی جیز اور ہوم سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس کے آغاز میں پشاور اور مستونگ کے شہدا کیلیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

چیئرمین کمیٹی رحمن ملک نے کہاکہ کچھ دشمن ممالک پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بدقسمتی سے الیکشن مہم پرامن نہیں رہی، ہارون بلور، سراج رئیسانی اور سیکڑوں ورکرز شہید ہوئے جن کی شہادت پر قوم غمزدہ ہے، ہم نے افغانستان کی ہر حال میں مدد کی ہے مگر جواب ہمیشہ دوستانہ نہیں ملا، افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسی بھارت کے ایما پر پاکستان کے خلاف ہمیشہ متحرک رہی ہے، افغانستان الیکشن کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کیلیے استعمال ہوسکتا ہے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہاکہ الیکشن کمیشن مکمل غیر جانبدار ہے، ہمارا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، الیکشن آبزرور کی بڑی تعداد پوری دنیا سے پاکستان پہنچ گئی ہے، بیلٹ پیپرز کی نگرانی کیلیے فوج کی مدد حاصل کی ہے، ہمیں تمام اداروں کی سپورٹ حاصل ہے، ہم بیلٹ پیپرز کی ترسیل 22 تاریخ سے شروع کردیںگے، انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی ایک بڑا خطرہ ہے، 18 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیںگے، حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد20 ہزار ہے، الیکشن کے موقع پر مجموعی طور پر 16 لاکھ افراد ڈیوٹی دیںگے، اس میں8 لاکھ سیکیورٹی اہلکار جبکہ7 لاکھ الیکشن کمیشن کا عملہ ہوگا، ساڑھے4 لاکھ کے لگ بھگ پولیس اور3 لاکھ سے زائد فوج کے جوان سیکیورٹی ڈیوٹی دیںگے، پاک فوج کے شکر گزار ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیکٹا کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر سلیمان کا کہنا تھاکہ 65 افراد پر حملوںکی رپورٹ ہے اوران میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خطرہ ہے، سب سے زیادہ تھریٹ الرٹ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ہیں، ٹی ٹی پی کا نیا سربراہ زیادہ خطرناک ہے کیونکہ وہ تمام ناراض گروپوں کو اکٹھا کررہاہے، کالعدم تنظیم جماعت الاحرار اور داعش سے بھی خطرات ہیں، ان کے پاس ایم کیوایم لندن کی طرف سے بھی ایک خطرے کا انتباہ ریکارڈ پر ہے۔


آئی جی اسلام آبادنے کمیٹی کو بتایاکہ پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے جس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیئرمین تحریک انصاف عمران کا نام بھی شامل ہے۔

ایک ٹی وی کے مطابق آئی جی بلوچستان محسن بٹ نے بتایاکہ مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد کی شناخت کرلی گئی جبکہ ایڈیشنل آئی جی پولیس خیبرپختونخوا نے بھی ہارون بلور پر حملے کے مرکزی کردار کی گرفتاری کا دعویٰ کیاہے۔

آئی جی بلوچستان نے بتایا مستونگ میں دہشت گردی کا واقعہ داعش کی کارروائی ہے، خودکش حملہ آورکا نام حافظ نوازہے اور اسکا تعلق ایبٹ آباد سے تھا، حملہ آور ایبٹ آباد سے سندھ گیا جہاں وہ کالعدم تنظیموں سے جڑا رہا اور لشکرجھنگوی میں بھی رہا، حملہ آور کے سہولت کاروں کا بھی پتہ چلا لیا گیا،مفتی حیدراورحافظ نعیم داعش کے مقامی کمانڈر ہیں جنھیں گرفتار کرنے کی کوشش کررہے ہیں،افغانستان میں داعش نے کنٹرول سنبھال لیاجہاں سے وہ بلوچستان بھی آگئی۔

ایڈیشنل آئی جی پولیس خیبرپختونخوا نے دعویٰ کیاہے کہ ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خودکش بمبار کا پتہ لگا لیا گیا ہے، خود کش حملہ آور کا تعلق ہنگو سے تھا اور اس کے 2 سہولت کار تھے جن کی گرفتاری کیلیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، ہارون بلور پر حملے کا مرکزی کردار گرفتار کرلیا گیا ہے، اس حوالے سے سی ٹی ڈی تحقیقات کر رہی ہے اور مزید کرداروں تک جلد پہنچ جائیںگے۔

 
Load Next Story