مخالفین کے پراپیگنڈہ سے گھبرانے والی نہیں ہمیشہ میرٹ پر کام کیا سعیدہ امتیاز
’’وجود‘‘ کوپذیرائی ملی،مخالفین نے منفی پراپیگنڈہ کیا،آئندہ جوکام کرونگی میرٹ پرہوگا، اداکارہ
اداکارہ وماڈل سعیدہ امتیاز نے کہا ہے کہ مخالفین کے پراپیگنڈہ سے گھبرانے والی نہیں، میرٹ پر کام کیا ہے اورآئندہ بھی جو کام کروں گی وہ میرٹ پر ہوگا۔
''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے سعیدہ امتیاز نے کہا کہ میری فلم ''وجود'' کو عیدالفطر پر زبردست پذیرائی ملی لیکن کچھ مخالفین نے اس حوالے سے منفی پراپیگنڈہ کیا جس کو عوام نے قبول کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ خاص طور پر سوشل میڈیا پر میرے پرستاروں کی بڑی تعداد موجود ہے، جنہوں نے اس حوالے سے سامنے آنے والی خبروںکو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا ہے۔
سعیدہ امتیاز نے کہا کہ ایک فنکارہ کی حیثیت سے مجھے جوکام ٹھیک لگتا ہے، میں کرتی ہوں۔ پھر چاہے وہ فلم ہو یا پھر ٹی وی کمرشل یا فوٹوشوٹس۔ مجھے ٹی وی سیریلز میں بہت سے اہم کرداروں میں کام کرنے کی پیشکش ہوتی رہتی ہے لیکن میں نے اپنی زندگی کے کچھ اصول قائم کر رکھے ہیں اور اس کے مطابق ہی میں کام کرتی ہوں لیکن شوبز سے تعلق رکھنے والا ایک ''گروپ'' میری کامیابی اور کام کرنے کے انداز سے جیلس ہے اور اسی لیے وہ جان بوجھ کر جھوٹی اور بے بنیاد خبریں اور افواہیں پھیلاتے رہتے ہیں، جس سے مجھے تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن میرے چاہنے والے غصے میں آجاتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سعیدہ امتیاز نے کہا کہ ابھی تو پاکستان میں جدید سینما کی شروعات ہے۔ ایسے میں ہم سب کو مل کر اس کی بہتری اور ترقی کیلیے کام کرنا چاہیے۔ یہ وہ وقت نہیں جب ہم ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلیے منفی پراپیگنڈہ کریں ۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس وقت ہمیں پاکستانی فلم کو سپورٹ کرنا چاہیے۔ اس سلسلہ میں سینما انڈسٹری اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر آج ہم نے ایسا نہ کیا تو پھر آنے والے دنوں میں یہاں صرف غیرملکی فلمیں ہی نمائش کیلیے پیش کی جائیں گی جوکہ درست عمل نہیں ہے۔
''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے سعیدہ امتیاز نے کہا کہ میری فلم ''وجود'' کو عیدالفطر پر زبردست پذیرائی ملی لیکن کچھ مخالفین نے اس حوالے سے منفی پراپیگنڈہ کیا جس کو عوام نے قبول کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ خاص طور پر سوشل میڈیا پر میرے پرستاروں کی بڑی تعداد موجود ہے، جنہوں نے اس حوالے سے سامنے آنے والی خبروںکو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا ہے۔
سعیدہ امتیاز نے کہا کہ ایک فنکارہ کی حیثیت سے مجھے جوکام ٹھیک لگتا ہے، میں کرتی ہوں۔ پھر چاہے وہ فلم ہو یا پھر ٹی وی کمرشل یا فوٹوشوٹس۔ مجھے ٹی وی سیریلز میں بہت سے اہم کرداروں میں کام کرنے کی پیشکش ہوتی رہتی ہے لیکن میں نے اپنی زندگی کے کچھ اصول قائم کر رکھے ہیں اور اس کے مطابق ہی میں کام کرتی ہوں لیکن شوبز سے تعلق رکھنے والا ایک ''گروپ'' میری کامیابی اور کام کرنے کے انداز سے جیلس ہے اور اسی لیے وہ جان بوجھ کر جھوٹی اور بے بنیاد خبریں اور افواہیں پھیلاتے رہتے ہیں، جس سے مجھے تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن میرے چاہنے والے غصے میں آجاتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سعیدہ امتیاز نے کہا کہ ابھی تو پاکستان میں جدید سینما کی شروعات ہے۔ ایسے میں ہم سب کو مل کر اس کی بہتری اور ترقی کیلیے کام کرنا چاہیے۔ یہ وہ وقت نہیں جب ہم ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلیے منفی پراپیگنڈہ کریں ۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس وقت ہمیں پاکستانی فلم کو سپورٹ کرنا چاہیے۔ اس سلسلہ میں سینما انڈسٹری اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر آج ہم نے ایسا نہ کیا تو پھر آنے والے دنوں میں یہاں صرف غیرملکی فلمیں ہی نمائش کیلیے پیش کی جائیں گی جوکہ درست عمل نہیں ہے۔