اسٹیبلشمنٹ دائیں بازوکی جماعتوں کوبرسراقتدارلانا چاہتی ہےربانی

11مئی کے بعدملک کوجتنی مفاہمت درکارہوگی وہ ماضی میں کبھی نہیں رہی، پریس کانفرنس

علی حیدرگیلانی کااغوا قابل مذمت ہے،ذمے داری صوبائی و وفاقی حکومتوں پرعائد ہوتی ہے۔ فوٹو: فائل

NALUT:
پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ 11 مئی کے انتخابات کے بعد ملک کو جتنی مفاہمت درکار ہوگی وہ ماضی میں کبھی نہیں رہی، موجودہ عام انتخابات بہت اہم ہیں اور اس میں اسٹیبلشمنٹ دائیں بازو کی ایسی جماعتوں کو اقتدار میں لانا چاہتی ہیں جو ان کے مقاصد پورے کرسکیں ۔

وہ جمعرات کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وقار مہدی، لطیف مغل، حبیب الدین جنیدی، ایچ ایم گھانچی و دیگر بھی موجود تھے۔ ایک سوال پر رضا ربانی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کو ان عناصر نے اغوا کیا ہے جو ماضی میں دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے، علی حیدرگیلانی کے اغوا اور ان پر کی جانے والی فائرنگ کی پوری ذمے داری وفاقی اورصوبائی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے تاہم مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ یوسف رضا گیلانی اور پارٹی کے دیگر لوگ مشاورت سے کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے یہ ہتھکنڈے ماضی میں بھی استعمال ہوتے رہے ہیں لیکن ہم ان دھمکیوں یا حملوں سے مرغوب نہیں ہونگے اور ہر صورت پارٹی کا ایک ایک ووٹر11 مئی کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرے گا اور پیپلز پارٹی کو کامیاب کرائے گا۔




انھوں نے کہا کہ جو کچھ آج ملتان میں ہوا اس سے ایک بات واضح ہوچکی ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے علاوہ الیکشن کمیشن نے بھی ہمارے امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے اور جس طرح دعویٰ کیا جاتا ہے کہ امیدواروں کو مکمل تحفظ حاصل ہے وہ ایک ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انتخابات میں ہمیں حصہ لینے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ جمہوری عمل کی بساط لپیٹنے کی ہرکوشش ماضی کی طرح ناکام ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ لبرل قوتوں پر تنقید کرتے ہیں اور انھیں اقلیت قرار دیتے ہیں وہ دراصل رجعت پسند ہیں اور ان کے مقاصد کچھ اور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 11 مئی کو ہونیوالے انتخابات میں اس بات کا فیصلہ ہوگا کہ پاکستان ایک جمہوری عوامی ملک ہے یا یہاں بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی کالونی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر صوبائی خود مختاری کو واپس لینے کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ آنیوالے وقتوں میں ہر صوبے سے مزدوروں کیلیے ایک قومی اور 2صوبائی اسمبلی کی نشستیں مختص کی جائینگی۔ انھوں نے کہا کہ ایک مقصد کے تحت پیپلز پارٹی، اے این پی اور متحدہ قومی موومنٹ کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس کے پس پردہ بین الاقوامی قوتیں ہیں، ایک سوال پر رضا ربانی نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پانچ سال تک بلوچستان میں فوجی آپریشن جاری رہا۔
Load Next Story