سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کرنے کیلیے قانونی مسودہ تیار
سزا جزوی طور پر ختم کی جائیگی، بھارتی جاسوس سربجیت کو فائدہ پہنچے گا،صوبوں سے رائے لی جائیگی
سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کے لیے مجوزہ قانون کا ابتدائی مسودہ تیارکر لیا گیا، نئے قانون کے مطا بق سزائے موت جزوی طور پر ختم کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے سزائے موت کے خاتمے کے لیے مجوزہ قانون کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا ہے جس پر چاروں صوبوں اور وزارت انسانی حقوق سے بھی رائے حاصل کی جائے گی،مجوزہ قانون کے تحت تعزیرات پاکستان کی متعدد دفعات 109،110،111،121،120بی،194،195 اور 302میں ترمیم کی جائے گی تاہم نوعمر بچوں کو تاوان کے لیے اغوا کرنے، خواتین کی عصمت دری اور ڈکیتی سے متعلق جرائم کی دفعات 354اے،364اے،365اے اور 396 میں موت کی سزا برقرار رہے گی ۔
ذرائع کے مطا بق 109،110 اور111میں سزائے موت ختم کرنے سے بھارتی دہشت گرد سربجیت سنگھ کو براہ راست فا ئدہ پہنچے گا۔ذرائع کے مطابق توہین رسالت کے حوالے سے سزائے موت کی دفعہ 295 سی میں ترمیم کا معاملہ صوبوں کی رائے سے مشروط کیا گیا ہے جس کا فیصلہ حتمی مسودے میں کیا جائے گا ۔
ذرائع کے مطابق سزائے موت کے خاتمے کا قانون بین الاقوامی برادری میں انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان کے لیے بہتر تااثر پیدا کر نے کے لیے بنایا جا رہا ہے تاہم ملک کے اندر علماء ،مذہبی گروہوں اور مذہبی سیاسی جماعتوں کی طرف سے مزاحمت سے بچنے کے لیے مجوزہ قانون کا اطلاق حدود اور سنگین نوعیت کے جرائم پر نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطا بق دہشت گردی میں ملوث افراد اور وہ لوگ جنہیں حدود قانون کے تحت موت کی سزا دی گئی ہو ان کے لیے سزائے موت برقرار رہے گی ۔اس حوالے سے سیکریٹری قانون یاسمین عباسی نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا تاہم انھوں نے مجوزہ قانون کے مسودے کی تیاری کی تردید بھی نہیں کی ۔
ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے سزائے موت کے خاتمے کے لیے مجوزہ قانون کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا ہے جس پر چاروں صوبوں اور وزارت انسانی حقوق سے بھی رائے حاصل کی جائے گی،مجوزہ قانون کے تحت تعزیرات پاکستان کی متعدد دفعات 109،110،111،121،120بی،194،195 اور 302میں ترمیم کی جائے گی تاہم نوعمر بچوں کو تاوان کے لیے اغوا کرنے، خواتین کی عصمت دری اور ڈکیتی سے متعلق جرائم کی دفعات 354اے،364اے،365اے اور 396 میں موت کی سزا برقرار رہے گی ۔
ذرائع کے مطا بق 109،110 اور111میں سزائے موت ختم کرنے سے بھارتی دہشت گرد سربجیت سنگھ کو براہ راست فا ئدہ پہنچے گا۔ذرائع کے مطابق توہین رسالت کے حوالے سے سزائے موت کی دفعہ 295 سی میں ترمیم کا معاملہ صوبوں کی رائے سے مشروط کیا گیا ہے جس کا فیصلہ حتمی مسودے میں کیا جائے گا ۔
ذرائع کے مطابق سزائے موت کے خاتمے کا قانون بین الاقوامی برادری میں انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان کے لیے بہتر تااثر پیدا کر نے کے لیے بنایا جا رہا ہے تاہم ملک کے اندر علماء ،مذہبی گروہوں اور مذہبی سیاسی جماعتوں کی طرف سے مزاحمت سے بچنے کے لیے مجوزہ قانون کا اطلاق حدود اور سنگین نوعیت کے جرائم پر نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطا بق دہشت گردی میں ملوث افراد اور وہ لوگ جنہیں حدود قانون کے تحت موت کی سزا دی گئی ہو ان کے لیے سزائے موت برقرار رہے گی ۔اس حوالے سے سیکریٹری قانون یاسمین عباسی نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا تاہم انھوں نے مجوزہ قانون کے مسودے کی تیاری کی تردید بھی نہیں کی ۔