جیکب آبادصدارتی کمیٹی کے سامنے ہندو رہنمائوں کی شکایات کا انبار

نقل مکانی پر مجبورکیا جارہا ہے، مہیش لاکھانی، پوری قوم کو قصور وار نہ ٹھہرائیں،مولابخش چانڈیو

نقل مکانی پر مجبورکیا جارہا ہے، مہیش لاکھانی، پوری قوم کو قصور وار نہ ٹھہرائیں،مولابخش چانڈیو۔ فوٹو جہانزیب حق

KARACHI:
ہندو برادری کے نقل مکانی سے متعلق حقائق جاننے اور اقلیتی برادری کے تحفظات دور کرنے کے لیے وزراء اور منتخب نمائندوں پر مشتمل تفتیشی کمیٹی جیکب آباد پہنچ گئی۔

تفصیلات کے مطابق ہندو برادری کی بھارت نقل مکانی کے معاملے پر صدر آصف زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد وفاقی وزیر مولا بخش چانڈیو، مکیش کمار چائولہ، صوبائی وزیر موہن لال کوہستانی، رکن قومی اسمبلی ہری لال ودیگر نے جیکب آباد پہنچ کر ہندو برادری کے رہنمائوں سے ہندو پنچایتی ہال میں ملاقات کی۔


اس موقع پر سکھر، کشمور، شکارپور اور شہدادکوٹ سمیت سندھ بھر کے ہندو برادری کے افراد موجود تھے، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اقلیتی برادری کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں، پاکستان مسلمان اور ہندوئوں دونوں کا ملک ہے تاہم کچھ انتہا پسند اقلیتی برادری کو نشانہ بنارہے ہیں جو کہ ان کی جاہلانہ سوچ کی عکاس ہے، ہندو برادری انتہا پسندوں کے ساتھ پوری قوم کو قصور وار نہ ٹھہرائے، ان کے تمام مشکلات و مسائل کا ازالہ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چنگیز خان جمالی نے تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کے دوران کہا کہ ہندو لڑکیوں کا اغوا اور ان کا مسلمان ہونا قابل تشویش ہے۔

صدر زرداری کے حکم پر یہاں آئے ہیں، اقلیتی برادری کے مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ قبل ازیں ہندو پنچایت کے صدر مہیش لاکھانی نے کمیٹی کو بتایا کہ جیکب آباد سمیت اندرون سندھ میں اقلیتوں کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ ہم نقل مکانی پر مجبور ہوجائیں۔مکیش چائولہ نے ہندوئوں کے نقل مکانی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد سمیت دیگر علاقوں کے ہندو مذہبی یاترا کے لیے بھارت جارہے ہیں جسے میڈیا نے غلط رنگ دیکر پیش کیا، اس موقع پر ڈائریکٹر ایکسائز عبدالحئی دھامراہ و دیگر بھی موجود تھے، بعد ازاں وہ کشمور روانہ ہوگئے۔

Recommended Stories

Load Next Story