بدین میں انتخابی مقابلہ پی پی اور فنکشنل میں متوقع
ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،بی بی یاسمین شاہ،کمال چانگ اور اصغر ہالیپوٹو مدمقابل
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے225میں اصل انتخابی مقابلہ اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور فنکشنل لیگ کی امیدوار بی بی یاسمین شاہ میں ہے۔
ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اس سے قبل ایک بار یاسمین شاہ کے شوہر علی بخش عرف پپو شاہ کو جبکہ2بار یاسمین شاہ کو شکست دے کر اپنی کامیابی کی ہیٹ ٹرک مکمل کر چکی ہیں جبکہ بی بی یاسمین شاہ جو کہ گزشتہ انتخاب میں مسلم لیگ ق کی امیدوار تھیں اس بار مسلم لیگ فنکشنل کی امیدوار ہیں۔ این اے224سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار کمال خان چانگ کا مقابلہ مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار اصغر ہالیپوٹو سے ہے، کمال خان چانگ سابقہ ضلعی ناظم اور اصغر ہالیپوٹو سابقہ تحصیل ناظم ماتلی ہیں، دونوں امیدوار اپنی عوامی خدمات اور پارٹی قیادت کی قربانیوں کو اپنی کامیابی کی بنیاد بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس55ماتلی پر پیپلز پارٹی کے امیدوار بشیر احمد ہالیپوٹو کا مقابلہ مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار رئیس علی اکبر نظامانی کے ساتھ ہے۔ بشیر ہالیپوٹو 3بار رکن قومی اسمبلی اور ایک بار ضلع کونسل بدین کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار علی اکبر نظامانی جنرل ضیا کے غیر جماعتی انتخاب میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اس کے بعد انتخابات میں ان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ پی ایس56تلہار سے پیپلز پارٹی کے امیدوار میر اللہ بخش تالپور ہیں ان کا مقابلہ مسلم لیگ فنکشنل کے ناصر خان نظامانی سے ہے۔
میر اللہ بخش تالپور اس سے قبل بھی 2 بار رکن صوبائی اسمبلی اورایک بار تحصیل ناظم تلہار منتخب ہوچکے ہیں جبکہ ناصر خان نظامانی سابقہ حکومت میں صوبائی مشیر رہ چکے ہیں۔2008کے انتخاب میں ان کو اسی حلقے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پی ایس57 ٹنڈوباگو سے پیپلز پارٹی کے امیدوار بیرسٹر حسنین مرزا ہیں جبکہ مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار علی بخش پپو شاہ سے ان کا مقابلہ ہے۔ حسنین مرزا اس سے قبل ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے استعفیٰ کے بعد ٹنڈوباگو کے حلقے سے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔
علی بخش پپو شاہ 2بار صوبائی اسمبلی کے رکن اور صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں ۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس58بدین سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر سکندر میندرو ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں پیپلز مسلم لیگ کے حاجی تاج محد ملاح10جماعتی اتحاد کے میر محمد پرھیاڑ، مجلس وحدت المسلمین کے ظہیر حسنین، تحریک انصاف کے سید طاہر شاہ حیدری اور آزاد امیدوارایڈوکیٹ نور محمد سومرو سے ہے، پیپلز پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر سکندر میندرو اس سے قبل3 بار ممبر صوبائی اسمبلی اور2 بار صوبائی وزیر رہ چکے ہیں۔
جبکہ باقی تمام امیدوار نئے اور پہلی بار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ پی ایس59 گولارچی سے پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد نواز چانڈیو ہیں جبکہ ان کا مقابلہ مسلم لیگ نواز کے امیدوار اسماعیل راہو سے ہے۔ محمد نواز چانڈیو اس سے قبل 2 بار اسماعیل راہو کو شکست دے کرممبر صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں جبکہ اسماعیل راہو بھی2بار اس حلقے سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد صوبائی وزیر رہ چکے ہیں،اس حلقے میں سخت اور دلچسپ مقابلے کا امکان ہے۔
ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اس سے قبل ایک بار یاسمین شاہ کے شوہر علی بخش عرف پپو شاہ کو جبکہ2بار یاسمین شاہ کو شکست دے کر اپنی کامیابی کی ہیٹ ٹرک مکمل کر چکی ہیں جبکہ بی بی یاسمین شاہ جو کہ گزشتہ انتخاب میں مسلم لیگ ق کی امیدوار تھیں اس بار مسلم لیگ فنکشنل کی امیدوار ہیں۔ این اے224سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار کمال خان چانگ کا مقابلہ مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار اصغر ہالیپوٹو سے ہے، کمال خان چانگ سابقہ ضلعی ناظم اور اصغر ہالیپوٹو سابقہ تحصیل ناظم ماتلی ہیں، دونوں امیدوار اپنی عوامی خدمات اور پارٹی قیادت کی قربانیوں کو اپنی کامیابی کی بنیاد بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس55ماتلی پر پیپلز پارٹی کے امیدوار بشیر احمد ہالیپوٹو کا مقابلہ مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار رئیس علی اکبر نظامانی کے ساتھ ہے۔ بشیر ہالیپوٹو 3بار رکن قومی اسمبلی اور ایک بار ضلع کونسل بدین کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار علی اکبر نظامانی جنرل ضیا کے غیر جماعتی انتخاب میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اس کے بعد انتخابات میں ان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ پی ایس56تلہار سے پیپلز پارٹی کے امیدوار میر اللہ بخش تالپور ہیں ان کا مقابلہ مسلم لیگ فنکشنل کے ناصر خان نظامانی سے ہے۔
میر اللہ بخش تالپور اس سے قبل بھی 2 بار رکن صوبائی اسمبلی اورایک بار تحصیل ناظم تلہار منتخب ہوچکے ہیں جبکہ ناصر خان نظامانی سابقہ حکومت میں صوبائی مشیر رہ چکے ہیں۔2008کے انتخاب میں ان کو اسی حلقے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پی ایس57 ٹنڈوباگو سے پیپلز پارٹی کے امیدوار بیرسٹر حسنین مرزا ہیں جبکہ مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار علی بخش پپو شاہ سے ان کا مقابلہ ہے۔ حسنین مرزا اس سے قبل ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے استعفیٰ کے بعد ٹنڈوباگو کے حلقے سے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔
علی بخش پپو شاہ 2بار صوبائی اسمبلی کے رکن اور صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں ۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس58بدین سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر سکندر میندرو ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں پیپلز مسلم لیگ کے حاجی تاج محد ملاح10جماعتی اتحاد کے میر محمد پرھیاڑ، مجلس وحدت المسلمین کے ظہیر حسنین، تحریک انصاف کے سید طاہر شاہ حیدری اور آزاد امیدوارایڈوکیٹ نور محمد سومرو سے ہے، پیپلز پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر سکندر میندرو اس سے قبل3 بار ممبر صوبائی اسمبلی اور2 بار صوبائی وزیر رہ چکے ہیں۔
جبکہ باقی تمام امیدوار نئے اور پہلی بار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ پی ایس59 گولارچی سے پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد نواز چانڈیو ہیں جبکہ ان کا مقابلہ مسلم لیگ نواز کے امیدوار اسماعیل راہو سے ہے۔ محمد نواز چانڈیو اس سے قبل 2 بار اسماعیل راہو کو شکست دے کرممبر صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں جبکہ اسماعیل راہو بھی2بار اس حلقے سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد صوبائی وزیر رہ چکے ہیں،اس حلقے میں سخت اور دلچسپ مقابلے کا امکان ہے۔