پاک افغان ورکنگ گروپ تہمینہ جنجوعہ کی سربراہی میں پاکستانی وفد کی شرکت
افغانستان پاکستان ایکشن پلان کے تحت 5ورکنگ گروپس تشکیل دئیے گئے۔
پاکستان اور افغانستان میں پانچویں ورکنگ گروپس میں رابطہ کاری بہتر بنانے اور ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنے پر اتفاق ہوگیا۔
پاکستان افغانستان ایکشن پلان ورکنگ گروپ کا اجلاس افغانستان کے شہر کابل میں ہوا جس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے 28رکنی پاکستانی وفد کی قیادت کی ،وفد میں وزارت خارجہ و داخلہ ،کامرس ، ایف بی آر، ریلوے، مواصلات، سیفران، انٹیلی جنس اور فوجی حکام شامل تھے ،اجلاس میں دونوں وفود نے دہشت گردی کے خاتمے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے پاکستان افغانستان ایکشن پلان ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان ڈپٹی وزیر خارجہ حکمت کرزئی نے افغان وفد کی قیادت کی ،ایکشن پلان دونوں ممالک کواداروں کی سطح پربات چیت کیلئے فورم مہیا کرتاہے۔
ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا کہ علاقائی امن و سلامتی اور افغان مہاجرین کی واپسی پربھی تبادلہ خیال کیا گیا ،پانچوں ورکنگ گروپس میں رابطہ کاری بہتربنانے اور ایکشن پلان پرعمل کرنے پراتفاق کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔
پاکستان افغانستان ایکشن پلان ورکنگ گروپ کا اجلاس افغانستان کے شہر کابل میں ہوا جس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے 28رکنی پاکستانی وفد کی قیادت کی ،وفد میں وزارت خارجہ و داخلہ ،کامرس ، ایف بی آر، ریلوے، مواصلات، سیفران، انٹیلی جنس اور فوجی حکام شامل تھے ،اجلاس میں دونوں وفود نے دہشت گردی کے خاتمے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے پاکستان افغانستان ایکشن پلان ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان ڈپٹی وزیر خارجہ حکمت کرزئی نے افغان وفد کی قیادت کی ،ایکشن پلان دونوں ممالک کواداروں کی سطح پربات چیت کیلئے فورم مہیا کرتاہے۔
ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا کہ علاقائی امن و سلامتی اور افغان مہاجرین کی واپسی پربھی تبادلہ خیال کیا گیا ،پانچوں ورکنگ گروپس میں رابطہ کاری بہتربنانے اور ایکشن پلان پرعمل کرنے پراتفاق کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔