انتخابی مہم آج رات 12 بجے ختم ہوجائے گی بیلٹ پیپر اور سامان کل حوالے کیا جائے گا
پولنگ اسٹیشن میں داخلے پرجامہ تلاشی ہوگی، پولنگ صبح8بجے سے شام6بجے تک جاری رہے گی، اصل شناختی کارڈلازمی ہوگا
عام انتخابات2018 کیلیے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے چلائی جانے والی انتخابی مہم آج(پیر23اورمنگل24 جولائی کی درمیانی شب) رات 12بجے ختم ہوجائے گی جبکہ پولنگ بدھ 25 جولائی کوصبح8 بجے شروع ہوگی اور پولنگ کاعمل بغیرکسی وقفے کے شام6بجے تک جاری رہے گا۔
الیکشن ایکٹ2017کے سیکشن182کے تحت عام انتخابات سے 48گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم کرنا قانون کا تقاضا ہے،کسی بھی امیدوار یا اس کے سپورٹرکو حلقے میںکسی قسم کا انتخابی جلسہ منعقدکرنے یا اس میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ خلاف ورزی کرنے والے امیدوارکو 2سال قید یا ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے عوام کو مطلع کیاہے کہ پولنگ ڈے پر پولنگ اسٹیشن کے اندرکسی شخص کو اسمارٹ موبائل فون اورکیمرا لانے کی اجازت نہیں ہے، رائے دہندگان ووٹ کی رازداری کا ہر حال میں خیال رکھیں اور اصل شناختی کارڈ ہمراہ لائیں، مریضوں، حاملہ خواتین، معذور افراد، بزرگ شہریوں اور خواجہ سراؤں کو پولنگ کے عمل میں ترجیح دی جائے گی، پولنگ اسٹیشن کی حدود میں داخلے سے پہلے ہر ووٹرکی جامہ تلاشی لی جائے گی، کوئی بھی امیدوار، پولنگ ایجنٹ، مبصر یا صحافی پولنگ عملے کے ساتھ کسی بھی قسم کی تکرار سے گریزکریں۔
شناختی کارڈ کی فوٹوکاپی قابل قبول نہیں لیکن زائدالمیعاد قومی شناختی کارڈ قابل قبول ہوگا ، شناختی کارڈکے علاوہ کوئی اور دستاویز قابل قبول نہیں ہوگی۔ پولنگ کے مقررہ وقت کے اختتام کے بعد بھی پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود ووٹر اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پریذائیڈنگ افسرکوموبائل رکھنے کی اجازت ہوگی، پولنگ اسٹاف کو موبائل لانے کی اجازت ہوگی تاہم یہ موبائل بند ہوںگے اور ضرورت پڑنے پر آن کرسکیں گے۔
انتخابی عمل کیلئے بیلٹ پیپرز،بیلٹ باکسز سمیت دیگر سامان کل(منگل 24جولائی کو) پولنگ عملے کے حوالے کردیا جائے گا،پاک فوج کی نگرانی میں یہ سامان پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچایا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک ایک کروڑ افراد8300 پرایس ایم ایس کے ذریعے اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیج کر اپنے پولنگ اسٹیشن کی معلومات حاصل کرچکے ہیں۔ پولنگ اسٹیشن کی معلومات الیکشن کمیشن کے صوبائی،ریجنل اور ضلعی دفاتر میں قائم جنرل الیکشن انفارمیشن سینٹرز سے بھی حاصل کی جاسکتی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پولنگ کے دن شکایات وصول کرنے کیلیے فون اورفیکس نمبر جاری کردیے ہیں تاہم واٹس ایپ اورای میل کے ذریعے شکایات وصول نہیں کی جائیں گی۔
الیکشن کمیشن میں سینٹرل مانیٹرنگ اینڈکنٹرول روم قائم کردیا گیاہے جو25 جولائی کوصبح6بجے سے کام کرنا شروع کردے گا اور پولنگ کے وقت،گنتی سے لے کررات دیرتک مسلسل شکایات کی جاسکیںگی۔ الیکشن کے دن شکایات وصول کرنے اور مانیٹرنگ کیلیے12ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ الیکشن کے دن شکایات کیلیے5 فون نمبرز جاری کردیے گئے ہیں جس میں فیکس کے ذریعے شکایات کے3نمبرزبھی شامل ہیں،0519210812-16 پرکال کرکے شکایات درج کرائی جاسکیں گی اور 0519210809-11 پرفیکس کے ذریعے شکایات کی جاسکیں گی۔
اسلام آباد میں انتخابات کے موقع پر ڈیوٹی دینے والے پولیس افسروں اور جوانوں سے غیرجانبدار رہنے کا حلف لیا گیا۔ حلف برداری کی تقریب کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسراسلام آباد سہیل ناصر نے اہلکاروں سے حلف لیا۔ الیکشن کمیشن نے خبردارکیا ہے کہ جن علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جائے گا ان علاقوں میں انتخابات کالعدم قرار دیے جاسکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن خیبر بختونخوا اور بلوچستان نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے معاہدوںکانوٹس لیتے ہوئے کہاہے کہ جس حلقے میں بھی خواتین ووٹرزکی ووٹنگ کا تناسب10فیصد سے کم ہوا تو نتائج کالعدم قرار دیدیے جائیں گے۔
الیکشن ایکٹ2017کے سیکشن182کے تحت عام انتخابات سے 48گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم کرنا قانون کا تقاضا ہے،کسی بھی امیدوار یا اس کے سپورٹرکو حلقے میںکسی قسم کا انتخابی جلسہ منعقدکرنے یا اس میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ خلاف ورزی کرنے والے امیدوارکو 2سال قید یا ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے عوام کو مطلع کیاہے کہ پولنگ ڈے پر پولنگ اسٹیشن کے اندرکسی شخص کو اسمارٹ موبائل فون اورکیمرا لانے کی اجازت نہیں ہے، رائے دہندگان ووٹ کی رازداری کا ہر حال میں خیال رکھیں اور اصل شناختی کارڈ ہمراہ لائیں، مریضوں، حاملہ خواتین، معذور افراد، بزرگ شہریوں اور خواجہ سراؤں کو پولنگ کے عمل میں ترجیح دی جائے گی، پولنگ اسٹیشن کی حدود میں داخلے سے پہلے ہر ووٹرکی جامہ تلاشی لی جائے گی، کوئی بھی امیدوار، پولنگ ایجنٹ، مبصر یا صحافی پولنگ عملے کے ساتھ کسی بھی قسم کی تکرار سے گریزکریں۔
شناختی کارڈ کی فوٹوکاپی قابل قبول نہیں لیکن زائدالمیعاد قومی شناختی کارڈ قابل قبول ہوگا ، شناختی کارڈکے علاوہ کوئی اور دستاویز قابل قبول نہیں ہوگی۔ پولنگ کے مقررہ وقت کے اختتام کے بعد بھی پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود ووٹر اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پریذائیڈنگ افسرکوموبائل رکھنے کی اجازت ہوگی، پولنگ اسٹاف کو موبائل لانے کی اجازت ہوگی تاہم یہ موبائل بند ہوںگے اور ضرورت پڑنے پر آن کرسکیں گے۔
انتخابی عمل کیلئے بیلٹ پیپرز،بیلٹ باکسز سمیت دیگر سامان کل(منگل 24جولائی کو) پولنگ عملے کے حوالے کردیا جائے گا،پاک فوج کی نگرانی میں یہ سامان پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچایا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اب تک ایک کروڑ افراد8300 پرایس ایم ایس کے ذریعے اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیج کر اپنے پولنگ اسٹیشن کی معلومات حاصل کرچکے ہیں۔ پولنگ اسٹیشن کی معلومات الیکشن کمیشن کے صوبائی،ریجنل اور ضلعی دفاتر میں قائم جنرل الیکشن انفارمیشن سینٹرز سے بھی حاصل کی جاسکتی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پولنگ کے دن شکایات وصول کرنے کیلیے فون اورفیکس نمبر جاری کردیے ہیں تاہم واٹس ایپ اورای میل کے ذریعے شکایات وصول نہیں کی جائیں گی۔
الیکشن کمیشن میں سینٹرل مانیٹرنگ اینڈکنٹرول روم قائم کردیا گیاہے جو25 جولائی کوصبح6بجے سے کام کرنا شروع کردے گا اور پولنگ کے وقت،گنتی سے لے کررات دیرتک مسلسل شکایات کی جاسکیںگی۔ الیکشن کے دن شکایات وصول کرنے اور مانیٹرنگ کیلیے12ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ الیکشن کے دن شکایات کیلیے5 فون نمبرز جاری کردیے گئے ہیں جس میں فیکس کے ذریعے شکایات کے3نمبرزبھی شامل ہیں،0519210812-16 پرکال کرکے شکایات درج کرائی جاسکیں گی اور 0519210809-11 پرفیکس کے ذریعے شکایات کی جاسکیں گی۔
اسلام آباد میں انتخابات کے موقع پر ڈیوٹی دینے والے پولیس افسروں اور جوانوں سے غیرجانبدار رہنے کا حلف لیا گیا۔ حلف برداری کی تقریب کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسراسلام آباد سہیل ناصر نے اہلکاروں سے حلف لیا۔ الیکشن کمیشن نے خبردارکیا ہے کہ جن علاقوں میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جائے گا ان علاقوں میں انتخابات کالعدم قرار دیے جاسکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن خیبر بختونخوا اور بلوچستان نے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے معاہدوںکانوٹس لیتے ہوئے کہاہے کہ جس حلقے میں بھی خواتین ووٹرزکی ووٹنگ کا تناسب10فیصد سے کم ہوا تو نتائج کالعدم قرار دیدیے جائیں گے۔