ملک بھرمیں جاری انتخابی مہم کا وقت ختم

انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر 2 سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ عائد ہو سکتا ہے، الیکشن کمیشن

 تمام سیاسی جماعتیں اور امیدوار پولنگ کے روزسے 48 گھنٹے پہلے انتخابی مہم ختم کرنے کے پابند ہیں: فوٹو: فائل

الیکشن ایکٹ 2017ء کے مطابق ملک بھر میں انتخابی امیدواروں کی مہم ختم ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں نئے عوامی نمائندوں کا انتخاب 25 جولائی کو ہوگا لیکن قانون کے مطابق سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدواروں کی انتخابی مہم رات بارہ بجے ختم ہوگئی۔

الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کے حوالے سے سیاسی جماعتوں، امیدواروں اورمیڈیا کے لیے ہدایات نامہ بھی جاری کردیا ہے، جس کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017ء کی شق 182 کے تحت تمام سیاسی جماعتیں اور امیدوارپولنگ کے روزسے 48 گھنٹے پہلے انتخابی مہم ختم کرنے کے پابند ہیں، 23 اور 24 جولائی کی درمیانی شب انتخابی مہم ختم ہوگئی۔ اس کے بعد کسی قسم کے جلسے جلوس، ریلیوں یا کارنرمیٹنگز پر پابندی ہوگی۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر بھی سیاسی جماعتوں کے اشتہارات آج رات کے بعد چلانے پر پابندی ہوگی۔

سیاسی جماعتوں کی انتخابی سرگرمیاں



انتخابی مہم کے آخری دن ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ڈیرہ غازی خان اور راولپنڈی میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کیا جب کہ حمزہ شہباز نے لاہور میں ریلی نکالی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انتخابی مہم کا آخری دن لاہور کے کھلاڑیوں کے نام کیا ۔ انہوں نے این اے 125، 128، 131 اور این اے 134 میں کارکنوں اور عوام سے خطاب کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جیکب آباد اور شکار پور میں جلسوں سے خطاب کیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں متحدہ مجلس عمل نے پاور شو کیا اسی طرح متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی کے لیاقت آباد فلائی اوور پر اپنا آخری انتخابی جلسہ کیا۔

واضح رہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017ء کی شق 182 کے تحت تمام سیاسی جماعتیں اور امیدوار پولنگ کے روز سے 48 گھنٹے پہلے انتخابی مہم ختم کرنے کے پابند ہیں، اس کی خلاف ورزی کرنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دو سال قید یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
Load Next Story