ملک بھر میں عام انتخابات آج ہوں گے

قومی اسمبلی کی 272 میں سے 270 جب کہ چاروں صوبوں کی مجموعی طور پر 577 میں سے 570 نشستوں پر آج رائے شماری ہوگی۔

قومی وصوبائی اسمبلیوں کے 8 حلقوں میں الیکشن ملتوی

ملک میں عام انتخابات آج ہوں گے جب کہ قومی وصوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے انتخابی سامان کی ملک بھر میں ترسیل کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 272 میں سے 270 جب کہ چاروں صوبوں کی مجموعی طور پر 577 میں سے 570 نشستوں پر آج رائے شماری ہوگی۔ قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے 12 ہزار 570 امیدوار میدان میں ہیں۔ قومی کی 2 اور صوبائی اسمبلیوں کی 6 نشستوں پر مختلف وجوہات کی بناء پر انتخابات ملتوی کئے گئے ہیں جب کہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 6 سے پیپلزپارٹی کے میرشبیر بجارانی الیکشن سے قبل ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ انتخابی عمل میں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت کل 122 سیاسی و مذہبی جماعتیں حصہ لے رہی ہیں۔

ملک بھرمیں 85 ہزار 252 پولنگ اسٹیشنز جب کہ 2 لاکھ 41 ہزار 132 پولنگ بوتھ قائم کئے گے ہیں۔ جن میں سے 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار263 اورخواتین ووٹرزکی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار146 ہے۔ انتخابات کے لئے مجموعی طور پر 21 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں، قومی اسمبلی کے لئے سبزجب کہ صوبائی اسمبلی کے لئے سفید بیلٹ پیپراستعمال ہوگا، ملکی تاریخ میں پہلی بار بیلٹ پیپرز میں سیکیورٹی فیچرز بھی شامل کیے گئے ہیں۔ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔

اس مرتبہ پہلی بار تعلیمی اداروں کے علاوہ دوسرے اداروں سے بھی ملازمین کو انتخابی ڈیوٹی کا حصہ بنایا گیا ہے، فیڈرل ڈائریکٹوریٹ سے 6 ہزار سے زائد اساتذہ کو الیکشن ٹریننگ کرائی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کے سامان کی ترسیل مکمل کرلی گئی ہے اور بیلٹ پیپرز سمیت دیگر سامان فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچادیا گیا ہے۔ پولنگ اسٹیشن پرتعینات پاک فوج کے جوان بھی پریزائڈنگ آفیسرزکے ہمراہ ہیں جب کہ فوج کی نگرانی میں انتخابی سامان متعلقہ پولنگ اسٹیشنز پر پہنچایا، پولنگ کا عملہ اورفوجی جوان آج رات پولنگ اسٹیشنز پر ہی قیام کریں گے تاہم خواتین پر مشتمل عملہ اس سے مستثنیٰ ہوگا۔ پاک فوج کے جوان اورپولیس اہلکار پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کی گنتی مکمل ہونے تک موجود ہوں گے۔

ملک بھر میں عام تعطیل



دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 25 جولائی کو عام انتخابات والے دن ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے روز چھٹی کا نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری کیا جاچکا ہے،عام تعطیل کا اعلان ووٹرز کی سہولت کے لیے کیا گیا ہے تاکہ ووٹر کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے میں کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

امن عامہ کے چیلنجزدرپیش ہیں، الیکشن کمیشن


اسلام آباد میں انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کے انعقاد سے متعلق تمام افواہیں دم توڑ چکی، آج ووٹنگ وقت پرہوگی، امن و امان کے حوالے سے چیلنجز سامنے ہیں لیکن ہم پر امن انتخابات چاہتے ہیں اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے ضرور پولنگ اسٹیشنز کا رخ کریں۔

بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ ملک بھر کے 17 ہزار پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا، پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے لگادئیے گئے،2 لاکھ 44 ہزار 687 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔ انتخابات میں کُل 10 کروڑ 59 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی کا استعمال کریں گے اور سیکورٹی کے لیے 8 لاکھ کے قریب سیکورٹی اہلکار تعینات ہوں گے جب کہ 8 لاکھ 19 ہزار کے قریب پولنگ عملہ ڈیوٹی دے گا۔

انتخابات کے روز بھی نادرا کے دفاتر کھلے رہیں گے


عوام کی پریشانی کو مدِنظر رکھتے ہوئے نادرا نے بھی اپنے دفاتر کے اوقاتِ کار کو تبدیل کردیا ہے اور اضافی عملہ بھی تعینات کیا گیا ہے۔ ڈی جی نادرا سندھ کرنل میرعالم خان درانی کا کہنا ہے کہ نادرا نے شہرِ کراچی کے میگا سینٹروں میں اپنا اضافی عملہ تعینات کردیا ہے اور عوام کی سہولت کے لئے آج صبح نو بجے سے کھولے گئے نادرا کے تمام مراکز رات 9 بجے تک کھلے رہیں گے۔

قومی وصوبائی اسمبلیوں کے 8 حلقوں میں الیکشن ملتوی


قومی اورصوبائی اسمبلیوں کے 8 حلقوں پرانتخابات ملتوی کردیئے گئے ہیں، ایک حلقہ میں امیدوارکی نااہلی جب کہ سات حلقوں میں امیدواروں کے انتقال کے باعث انتخاب ملتوی کردیا گیا جس کے بعد 841 حلقوں پرکل انتخابات ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 60 پرحنیف عباسی کی نااہلی کے بعد، پی کے 78 پشاور، پی پی87 میانوالی، پی ایس87 ملیر، پی کے99 ڈی آئی خان اورپی بی 35 مستونگ، پی پی 103 اوراین اے103 فیصل آباد پرانتخاب ملتوی ہوا۔

سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 6 میں بھی انتخابات نہیں ہوں گی جس کی وجہ اس حلقے سے میر شبیر بجارانی بلامقابلہ ہی منتخب ہوچکے ہیں۔
Load Next Story