جعلی ووٹ ڈالنے پر3پریزائیڈنگ افسروں سمیت5اہلکار گرفتار
کرک،پشاوراورسانگلہ ہل میں ان ملازمین کوحراست میں لیاگیا،ایبٹ آبادمیں بیلٹ پیپرچوری
ISLAMABAD:
ملک بھر میں عام انتخابات کے موقع پر کئی شہروں میں جعلی بیلٹ پیپرز ،بیلٹ پیپرزکی چوری اورانتخابی عملے کی جانب سے جعلی ووٹ ڈالنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جس میں متعددافرادکوگرفتارکرلیا گیاہے ۔
کرک میں غفور اللہ کورونہ کے علاقے میںاصل بیلٹ پیپرکے ساتھ ملا کر ووٹرز میں تقسیم کرنے کے الزام میں پریزائیڈنگ آفیسر احمدگل، اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر عبدالرحمن اور پولنگ آفیسر سحردادکو جعلی بیلٹ پیپر اصل بیلٹ پیپرزکے ساتھ ملا کر ووٹرز میں تقسیم کرنے پر چھاپہ مارکر رنگے ہاتھوں گرفتارکر لیا ہے۔
پشاور میں پولیس نے دوران پولنگ ایک امیدوارکے بیلٹ پیپر پر مہریں لگانے والے اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر نثار خان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔چمکنی پشاورمیں خواتین کے پولنگ اسٹیشن سے بیلٹ پیپرزکی ایک کاپی غائب ہوگئی،خاتون پریذائیڈنگ افسر نے بتایا کہ ایک کاپی میں 100ووٹ ہوتے ہیں،کاپی نمبر733غائب ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق ارمڑ میں خواتین پولنگ اسٹیشن سے بیلٹ پیپر اور مہریں پولنگ بوتھ سے باہر لا کر ووٹ ڈالے جارہے ہیں ایبٹ آبادکے حلقہ پی کے47 میں دو پولنگ اسٹیشن نمبر 84 اور 129 میں بیلٹ پیپرزکی دو بکس بھی چوری ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
پی پی170سانگلہ ہل کے پولنگ اسٹیشن نمبر 53 پر قائم لیڈیز پولنگ کی پریزائیڈنگ آفیسر شاہدہ نواز خود اپنے ہاتھوں سے جعلی ووٹ ڈالتے پکڑی گئی۔ریٹرننگ آفیسر محمد شبیرحسین نے موقع پر پہنچ کر پولیس کے ہمراہ صورتحال پر قابو پایا اور پریذائیڈنگ آفیسر شاہد نوازکو فوری طور پر تبدیل کردیا۔سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس119سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اور سندھ کے سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر کو رینجرز نے گرفتارکرلیا۔گرفتاری کے بعد ن لیگ کے کارکنان مشتعل ہوگئے اور راشد منہاس روڈ بلاک کردیا۔ پاکستان رینجرز سندھ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی اکبرگجر سے جعلی بیلٹ پیپر برآمد ہوئے ہیں۔
کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش میں ایک خاتون کوگرفتارکرلیا گیا۔ کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر4 میں رینجرز نے چھاپہ مارکر3 افرادکو بیلٹ پیپرز اور اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا۔ حراست میں لیے گئے افراد سے بیلٹ پیپرز اور اسلحہ برآمد کیا ہے۔
ملک بھر میں عام انتخابات کے موقع پر کئی شہروں میں جعلی بیلٹ پیپرز ،بیلٹ پیپرزکی چوری اورانتخابی عملے کی جانب سے جعلی ووٹ ڈالنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جس میں متعددافرادکوگرفتارکرلیا گیاہے ۔
کرک میں غفور اللہ کورونہ کے علاقے میںاصل بیلٹ پیپرکے ساتھ ملا کر ووٹرز میں تقسیم کرنے کے الزام میں پریزائیڈنگ آفیسر احمدگل، اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر عبدالرحمن اور پولنگ آفیسر سحردادکو جعلی بیلٹ پیپر اصل بیلٹ پیپرزکے ساتھ ملا کر ووٹرز میں تقسیم کرنے پر چھاپہ مارکر رنگے ہاتھوں گرفتارکر لیا ہے۔
پشاور میں پولیس نے دوران پولنگ ایک امیدوارکے بیلٹ پیپر پر مہریں لگانے والے اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر نثار خان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔چمکنی پشاورمیں خواتین کے پولنگ اسٹیشن سے بیلٹ پیپرزکی ایک کاپی غائب ہوگئی،خاتون پریذائیڈنگ افسر نے بتایا کہ ایک کاپی میں 100ووٹ ہوتے ہیں،کاپی نمبر733غائب ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق ارمڑ میں خواتین پولنگ اسٹیشن سے بیلٹ پیپر اور مہریں پولنگ بوتھ سے باہر لا کر ووٹ ڈالے جارہے ہیں ایبٹ آبادکے حلقہ پی کے47 میں دو پولنگ اسٹیشن نمبر 84 اور 129 میں بیلٹ پیپرزکی دو بکس بھی چوری ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
پی پی170سانگلہ ہل کے پولنگ اسٹیشن نمبر 53 پر قائم لیڈیز پولنگ کی پریزائیڈنگ آفیسر شاہدہ نواز خود اپنے ہاتھوں سے جعلی ووٹ ڈالتے پکڑی گئی۔ریٹرننگ آفیسر محمد شبیرحسین نے موقع پر پہنچ کر پولیس کے ہمراہ صورتحال پر قابو پایا اور پریذائیڈنگ آفیسر شاہد نوازکو فوری طور پر تبدیل کردیا۔سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس119سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اور سندھ کے سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر کو رینجرز نے گرفتارکرلیا۔گرفتاری کے بعد ن لیگ کے کارکنان مشتعل ہوگئے اور راشد منہاس روڈ بلاک کردیا۔ پاکستان رینجرز سندھ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی اکبرگجر سے جعلی بیلٹ پیپر برآمد ہوئے ہیں۔
کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش میں ایک خاتون کوگرفتارکرلیا گیا۔ کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر4 میں رینجرز نے چھاپہ مارکر3 افرادکو بیلٹ پیپرز اور اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا۔ حراست میں لیے گئے افراد سے بیلٹ پیپرز اور اسلحہ برآمد کیا ہے۔