کوئی پاکستان سے زیادہ انسانی حقوق پر عمل نہیں کرتا وزیراعظم
جشن آزادی کے حوالے سے ایکسپریس میڈیا گروپ کے زیر اہتمام سیمینارمیں میڈیا کے حوالے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا، اگر ہم کسی بمبار کا چہرہ دکھاتے ہیں، تو ہمیں ان لوگوں کا چہرہ بھی دکھانا چاہئے جو پاکستان میں اچے کام کررہے ہیں۔سب سے زیادہ پاکستان میں انسانی حقوق پر عمل ہورہا ہے۔
پاکستان سے تعلق ٹوٹ نہیں سکتا۔ قومیں اس وقت مرتی ہیں جب ان کی امید ختم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے ملک کو اچھا کہیں اور ،اس پر فخر کریں ۔میڈیا حکومت پر تنقید ضرور کرے لیکن حدود میں رہ کر، تاکہ دنیا کوملک کا منفی تاثر نہ ملے، میڈیا کو پاکستان کا اچھا تاثر پیش کرنا چاہئے۔
"پاکستان ہماری پہچان"
آزادی کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہماری پہچان پاکستان ہے اور یہ شروع دن سے ہے اور قیامت تک رہے گی ، اسکا کوئی بدل نہیں ہے۔
غریب لوگ جب اپنے معاش کی تلاش میں کوشش کرتے ہیں کسی بہتر جگہ پر جائیں ، وہ بڑی محنت کرتے ہیں اور وہ امیر بن جاتے ہیں ، اگر کسی کا انتقال ہوجائے ، وہ اسکی میت لے کر اپنے آبائی گاؤں ہی واپس آتے ہیں ، اپنے آباؤ اجداد کی خبریں ہی پہچان بنتی ہیں۔ وہ مٹی ہی انکی پہچان ہوتی ہے ، انہوں نے کہا فرد کی پہچان سے زیادہ مٹی کی پہچان کی اہمیت ہوتی ہے۔
"آزادی جمہویت سے ملتی ہے ، زور زبردستی سے نہیں ملتی "
پاکستان سے ہمارا ایسا تعلق ہے ، جو نہ ٹوٹنے والا ہے ، جمہوریت ہی ایسا خزانہ ہے جسکے بلبوتے پر آپ آزادی حاصل کرتے ہیں ، آپ بندوق کی نالی کے زور پر آزادی حاصل نہیں کرسکتے ، فریڈم فائٹرز نے کئی دفعہ ملیٹنسی کا راستہ اختیار کیا، انہوں نے جدوجہد کی لیکن وہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہوئے جب تک وہ تحریک جمہوری تحریک میں تبدیل نہیں ہوئی ، کسی ملک کو بھی آزادی نہیں ملی ، آخر کار جمہوریت کے بلبوتے پر آزادی ملتی ہے۔