خفیہ ایجنسی کے لوگ الیکشن میں میرے خلاف متحرک تھے رانا ثنااللہ

مسلم لیگ (ن) کو انتخابی دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا، رانا ثنااللہ

مسلم لیگ (ن) کو انتخابی دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا، رانا ثنااللہ فوٹو:فائل

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ خفیہ ایجنسی کے لوگ الیکشن میں ان کے خلاف متحرک تھے۔

این اے 106 میں الیکشن جیتنے کے بعد فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں ہے بلکہ ہمیں انتخابی دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا، میں نے این اے 106 میں الیکشن نہیں جیتا بلکہ انتخابی دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی ہے، خفیہ ایجنسی کے لوگ میرے خلاف الیکشن میں متحرک تھے، میرے سپورٹرز کو دھمکایا جاتا تھا، عبداللہ نامی صاحب لوگوں کو دھمکاتے تھے۔


رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ یہ نگراں حکومت نہیں ہے ، بلکہ زیر نگرانی حکومت ہے، قبل از وقت الیکشن دھاندلی کی گئی، پولنگ ڈے سے پہلے سازش تیار کر لی گئی تھی، پولنگ کا تمام عملہ کو پسندیدہ ڈیوٹیوں پر ڈیمانڈ کے مطابق لگایا گیا جو پی ٹی آئی کی مہم چلاتا رہا، مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر چند پولنگ اسٹیشنز کا رزلٹ روکا گیا، اگر سسٹم بیٹھ گیا تھا تو پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 کی کاپی کیوں نہ دی گئی۔

رانا ثنااللہ نے صوبائی اسمبلی میں شکست کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ میرے رزلٹ میں گڑبڑ کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی، حلقہ پی پی 113 میں میرا رزلٹ 127 پولنگ اسٹیشنز پر روک لیا گیا، پولنگ اسٹیشنز پر ووٹوں کو جلا کر نئے ووٹ کاسٹ کروائے گے، پی پی 113 میں مجھے 56 ہزار ووٹ ملے تھے، ہمارے پاس ریکارڈنگ موجود ہے جس میں پی ٹی آئی امیدوار کہتے رہے کہ ہماری گنتی بیس ہزار سے شروع ہو رہی ہے۔
Load Next Story