مولانا فضل الرحمان نے آج ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی
الیکشن کالعدم کرانے کے لیے تمام جماعتوں کو اتفاق رائے پرلائیں گے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہوئے آج ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کی زیر صدارت متحدہ مجلس عمل کا اجلاس ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن ضرور ہوا لیکن یہ عوامی مینڈیٹ نہیں لہذا ایم ایم اے انتخابی نتائج مسترد کرتی ہیں جب کہ آج اے پی سی طلب کی ہے جس کی میزبانی ،شہباز شریف اور میں کر رہا ہوں، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم سمیت ان پارٹیوں کو دعوت بھی دی ہے جنہیں انتخابی نتائج میں تحفظات ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں 25،25 ہزار کی لیڈ سے جیتتا رہا ہوں لیکن اس بات نتائج مختلف تھے، ہم سرے سے نتائج تسلیم ہی نہیں کرتے، لگتا ہے پریزائیڈنگ افسر، آر اوز اورڈی آر اوز مکمل بے اختیار اور یرغمال تھے جب کہ مغرب کے بعد سے نتائج روک دیے گئے ابھی تک نتائج بنا بنا کر پیش کیے جا رہے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دعوے سے کہتا ہوں کہ ملک بھر میں فارم 45 پر انتخابی نتائج نہیں دیے گئے، آج اے پی سی میں اپنا موقف پیش کریں گے اور الیکشن کالعدم کرانے کے لیے تمام جماعتوں کو اتفاق رائے پرلائیں گے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کی زیر صدارت متحدہ مجلس عمل کا اجلاس ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن ضرور ہوا لیکن یہ عوامی مینڈیٹ نہیں لہذا ایم ایم اے انتخابی نتائج مسترد کرتی ہیں جب کہ آج اے پی سی طلب کی ہے جس کی میزبانی ،شہباز شریف اور میں کر رہا ہوں، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم سمیت ان پارٹیوں کو دعوت بھی دی ہے جنہیں انتخابی نتائج میں تحفظات ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں 25،25 ہزار کی لیڈ سے جیتتا رہا ہوں لیکن اس بات نتائج مختلف تھے، ہم سرے سے نتائج تسلیم ہی نہیں کرتے، لگتا ہے پریزائیڈنگ افسر، آر اوز اورڈی آر اوز مکمل بے اختیار اور یرغمال تھے جب کہ مغرب کے بعد سے نتائج روک دیے گئے ابھی تک نتائج بنا بنا کر پیش کیے جا رہے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دعوے سے کہتا ہوں کہ ملک بھر میں فارم 45 پر انتخابی نتائج نہیں دیے گئے، آج اے پی سی میں اپنا موقف پیش کریں گے اور الیکشن کالعدم کرانے کے لیے تمام جماعتوں کو اتفاق رائے پرلائیں گے۔