اپنی شادی کو کامیاب بنائیے

ازدواجی زندگی میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ شک بھی ہے۔ اگر شک دل میں آجائے تو گھروندے ٹوٹ جاتے ہیں

کامیاب ازدواجی زندگی کے لیے ضروری ہے کہ ایک دوسرے کو زیادہ سے زیادہ وقت دیں، سیر و تفریح پہ جائیں۔ فوٹو: انٹرنیٹ

شادی شدہ جوڑوں کے درمیان معمولی نوک جھوک اکثر تکرار اور جھگڑے کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔ بعض اوقات تو یہ معمولی نوک جھوک، سخت جملوں اور تلخ باتوں کا روپ دھار لیتی ہے اور بات جسمانی لڑائی تک جا پہنچتی ہے۔ یوں بظاہر معمولی معمولی باتیں اور چھوٹے چھوٹے مسائل بڑی بڑی مشکلات اور پریشانیوں کا باعث بننے لگتے ہیں۔ اچھی خاصی شادی شدہ زندگی تکلیفوں اور دکھوں کی داستان بنتی نظرآتی ہے اور بعض اوقات تو نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ میاں بیوی کے درمیان اچھی انڈراسٹینڈنگ کا نہ ہونا ہے۔ میاں بیوی کے رشتے اور تعلق کی مضبوطی کےلیے باہمی سمجھ بوجھ کا ہونا بہت ضروری ہے۔ ایک دوسرے کو سمجھے بغیر اچھا ازدواجی تعلق پروان چڑھانا تقریباً ناممکن ہے۔

کامیاب ازدواجی تعلق کی مضبوط بنیاد کےلیے ضروری ہے کہ اپنے اندر ایک دوسرے کو سمجھنے کی اہلیت کو خوب اچھی طرح پھلنے پھولنے کا موقع دیا جائے۔ اچھی سمجھ بوجھ کے ساتھ ساتھ اپنے اندر ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی قابلیت کو پیدا کرنا بھی لازم ہے۔ ایک دوسرے کو اچھی طرح سمجھنے کے فن کا نام کامیاب ہم آہنگی (انڈر اسٹینڈنگ) ہے۔ ایک دوسرے کی خوشیوں کا خیال اور ایک دوسرے کی عزت و توقیر کا جذبہ اسی صورت پیدا ہوتا ہے جب دونوں اطراف سے آپس کے ذہنی فاصلوں کو کم سے کم تر کرنے کی مسلسل سعی ہوتی رہے۔ ایک دوسرے کی ذات اور سوچ سے آگہی محبت کے رشتے کو مضبوط سے مضبوط تر کرنے کا باعث بنتی ہے۔ اپنی ازدواجی زندگی کو محبت جیسے انمول اور لافانی جذبے سے مزین کرکے اسے بے پناہ کامیابیوں اور کامرانیوں کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔ محبت کے رشتے کو مضبوط کرنے کےلیے آپ کو ہر ممکن کام کرنا چاہیے، ایک دوسرے کی بات کو توجہ سے سننا چاہیے، ایک دوسرے کی بات کو اچھی طرح سمجھنا چاہیے اور اہمیت دینی چاہیے؛ جہاں ضروری ہو ایک دوسرے کو داد دینی اور حوصلہ افزائی بھی کرنی چاہیے۔ لطف و مہربانی کے جذبے سے سرشار ہو کر ایک دوسرے کی ہمت بڑھانی چاہیے۔ ایسا کرنے سے دونوں کا ایک دوسرے پر اعتماد اور بھروسہ زیادہ ہوگا اور مضبوط اور دائمی تعلق استوار ہوگا۔

اپنی شادی شدہ زندگی کو کامیاب بنانے کےلیے ایک دوسرے کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کو برداشت کرنا بھی ازحد ضروری ہے۔ برداشت کا مادہ کامیاب جوڑوں میں روح کی طرح ہوتا ہے۔ جیسے روح کو جسم کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح ایک کامیاب جوڑے کو اپنی ازدواجی زندگی بہترین گزارنے کےلیے برداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک دوسرے کی چھوٹی موٹی غلطیاں صبر کے ساتھ برداشت کرنا اور یہ خیال کرنا کہ اگر کچھ خامیاں دوسرے میں ہیں تو خود آپ بھی خامیوں سے پاک نہیں۔ ہمارا مزاج ہماری شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ کامیاب جوڑوں کےلیے ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھ لینا اور ایک دوسرے کے رنگ میں رنگ جانا ہی اصل کامیابی ہے۔ جن لوگوں میں ایک دوسرے کو برداشت کی کمی ہوتی ہے ان کی ازدواجی زندگی عام طور پر مشکلات اور ناکامیوں کا شکار رہتی ہیں۔

ہمارے سماج میں پائی جانی والی کمزوریوں کی وجہ سے یہ رشتہ دن بدن دوسروں کی وجہ سے نفرتوں اور سازشوں کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ ازدواجی زندگی میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ شک بھی ہے۔ اگر شک دل میں آجائے تو گھروندے ٹوٹ جاتے ہیں، کیونکہ شک ایک ایسی بیماری ہے جو رشتوں کو کھا جاتی ہے۔ ایک اچھا ماحول انسان کی زندگی میں بڑا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جس طرح کے ماحول میں آپ سروائیو کر رہے ہوں گے بالکل اسی طرح اپنے مزاج کو بھی پائیں گے۔ شک کو دور کرنے کےلیے سب سے زیادہ ضروری ہے ایک دوسرے کو زیادہ سے زیادہ وقت دینا، مل کر کتابیں پڑھنا، کسی ٹاپک پہ ایک دوسرے سے گفتگو کرنا، چھوٹی موٹی شرارتیں کرنا، سیر و تفریح کےلیے جانا وغیرہ۔ یہ سب کام ایک اچھے ماحول کو استوار کرنے اور ایک دوسرے کو بہتر سمجھنے کےلیے معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔


کامیاب جوڑے ایک دوسرے کےلیے وقت نکالتے ہیں۔ بہت سے ایسے جوڑے جو خستہ حال زندگی گزار رہے ہیں، اس کی سب سے بڑی وجہ ایک دوسرے کو وقت اور توجہ کا نہ دینا ہے۔ ایسے رشتے دن بدن کمزور سے کمزور تر ہوتے چلے جاتے ہیں اور آخر کار ایک دن ختم ہو جاتے ہیں۔ زندگی کے اندر اس رشتے کو خوب صورت بنانے کےلیے چھوٹی چھوٹی قربانیوں کے ساتھ چھوٹی چھوٹی خوشیاں دینے والی باتیں، چیزیں اور روایات کو اپنانا پڑتا ہے۔ بالکل اسی طرح مضبوط رشتے کی پہلی بنیاد وقت دینا ہے۔ کہتے ہیں دنیا کی کوئی چیز اتنی خوشی نہیں دیتی جتنی کسی دوسرے کو دیا گیا اس کا اچھا وقت ہے۔

جیون کی ساری خوبصورتیاں اور رعنائیاں ایک اچھے اور پیار کرنے والے جیون ساتھی کے دم قدم سے ہیں۔ اس لیے میاں بیوی پر لازم ہے کہ وہ ایک دوسرے کے بہترین جیون ساتھی بننے کےلیے اچھی سوچ کے ساتھ ساتھ اچھے اعمال، اچھی عادتوں اور اچھی خوبیوں کو اپنی ذات اور زندگی کا حصہ بنائیں۔ میاں بیوی خود کو ایک دوسرے کا اچھا جیون ساتھی ثابت کرکے نا صرف اپنا آج اور کل روشن بنا سکتے ہیں بلکہ اس طرح وہ آنے والی نسلوں کی زندگیوں کو بھی اپنی محبت کی خوشبو سے سرشار کر سکتے ہیں۔ اچھے جیون ساتھی آنے والے وقتوں میں اچھے والدین بنتے ہیں۔

بطور میاں بیوی اپنی زندگی کا خاص مقصد حیات طے کیجئے اور اپنی ساری توانائیاں اور طاقت اپنے مقصد کو پانے اور حاصل کرنے پر صرف کر دیجئے، زندگی کی بڑی سے بڑی کامیابی آپ کے قدموں میں ہوگی۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔
Load Next Story